بھارت کی ریاست اتر پردیش میں گزشتہ روز 116 ہندو زائرین کی موت کے ذمہ دار ’بھولے بابا‘ کو گرفتار کرنے میں پولیس ناکام رہی ہے۔ بھولے بابا پر بہت بڑی تعداد میں لوگوں کو کنگا کنارے بلایا گیا تھا جبکہ وہاں حفاظتی اور دیگر انتظمات نہ ہونے کے برابر تھے۔
دہلی سے 200 کلومیٹر دور ضلع ہاتھرس میں پولیس نے بابا نارائن ہری عرف ساکار وشو ہری “بھولے بابا’ کے رام کُٹیر چیریٹیبل ٹرسٹ آشرم پر چھاپہ مارا تاہم بھولے بابا وہاں سے پہلے ہی فرار ہوچکے تھے۔
یہ آشرم مینپوری کے علاقے میں واقع ہے۔ ضلع ہاتھرس کی پولیس بھولے بابا کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔
بھگدڑ سے ہونے والی 116 ہلاکتوں پر اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہ آج ہاتھرس میں گنگا کنارے اُس مقام کا دورہ کریں گے جہاں بھگدڑ مچنے سے یہ ہلاکتیں واقع ہوئیں۔
پولیس کے مطابق ہزاروں افراد میں بھگدڑ اُس وقت مچی جب بھولے بابا کا قافلہ وہاں پہنچا اور لوگ اُن کے پیروں کی دھول چُھونے اور چومنے کے لیے دوڑ پڑے۔
ضلع ہاتھرس کے ایک سابق ڈی ایس پی نے اس واقعے پر شدید رنج و غم کے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کہاں کا بابا ہوگیا، اس پر تو بچوں سے زیادتی کے مقدمات درج ہیں۔