سائنسدانوں نے دنیا کے سمندروں کے رنگ میں ایک اہم تبدیلی کا انکشاف کیا ہے، جس کے سمندری ماحولیاتی نظام اور عالمی کاربن سائیکل پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
برطانیہ کے نیشنل اوشینوگرافی سنٹر سے بی بی کیل کی سربراہی میں کی گئی اس نئی تحقیق میں ناسا کے ایکوا سیٹلائٹ کے 20 سال کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جس سے پتہ چلا کہ 2002 کے بعد سے دنیا کے 56 فیصد سمندر کی رنگت میں نمایاں تبدیلی آئی ہے، جو بنیادی طور پر سبز ہو رہے ہیں۔
سمندروں کے رنگ کی یہ تبدیلی، سمندری ماحولیاتی نظام کی صحت اور ساخت کے بارے میں اہم بصیرت فراہم کرتی ہے۔
سبز رنگ کا یہ رجحان خاص طور پر ٹراپیکل اور اور سب ٹراپیکل علاقوں میں پایا گیا ہے، جو فائٹوپلانکٹن کمیونٹیز جو کہ ایسے خوردبینی جاندار ہیں جو سمندری جانداروں کی بنیادی خوراک ہیں اور کاربن کی تلاش میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، ان میں ممکنہ تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس مطالعہ میں ایکوا سیٹلائٹ پر نصب MODIS ڈیوائس کے ڈیٹا کا استعمال کیا گیا، جو دو دہائیوں سے سمندر کے رنگ کی نگرانی کر رہا ہے۔
زمین کی پرت کے نیچے بہت بڑے سمندر کی موجودگی کا انکشاف
سمندر کی سطح سے منعکس ہونے والی روشنی کے مکمل سپیکٹرم کا تجزیہ کرتے ہوئے ، محققین ان تبدیلیوں کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوئے جو روایتی کلوروفل کی پیمائش سے محروم ہو سکتی ہیں۔
بی بی کیل نے اس بات پر زور دیا کہ رنگوں کی یہ تبدیلیاں ممکنہ طور پر سمندری ماحولیاتی نظام میں وسیع تر تبدیلیوں کی نشاندہی کرتی ہیں، جس میں ممکنہ طور پر پلانکٹن کے مختلف اجتماعات، بڑھے ہوئے نقصان دہ ذرات، یا زوپلانکٹن کی آبادی میں تبدیلیاں شامل ہیں۔
تحقیقی ٹیم نے بڑے پیمانے پر آلودگی یا پلاسٹک کو اس کی وجہ کے طور پر مسترد کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ یہ مشاہدہ شدہ تبدیلیوں کا حساب دینے کے لیے کافی نہیں ہیں۔
فیکٹ چیک : کراچی کے سمندر کی لہروں میں پُر اسرار نیلی روشنی کا معمہ حل
مطالعہ میں ایک اہم عنصر کی نشاندہی کی گئی ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سمندری سطح میں اضافہ ہے۔
جیسے جیسے سطح کا پانی گرم ہوتا ہے اور اس کے گہری، غذائیت سے بھرپور تہوں کے ساتھ گھل مل جانے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، یہ ایسے حالات پیدا کرتا ہے جو غذائیت سے محروم ماحول کے مطابق ڈھلے پلانکٹن کی مخصوص اقسام کے حق میں ہوتا ہے۔
تحقیق کے نتائج آب و ہوا کے ماڈل کی پیش گوئیوں کے ساتھ تعامل رکھتے ہیں، لیکن توقع سے بہت پہلے ظاہر ہونے لگے ہیں۔ اس رجحان کی یہ ابتدائی تصدیق ہمارے سمندروں میں موسمیاتی تبدیلیوں کی تیز رفتار اور مسلسل نگرانی اور تحقیق کی ضرورت کو واضح کرتی ہے۔
خوبصورت نظر آنے والے دنیا کے 10 پُر اسرار سمندر
ناسا کا آئندہ ”پیس“ (PACE) سیٹلائٹ مشن، جو 2024 میں لانچ ہونے والا ہے، سمندری رنگ کے مزید تفصیلی مشاہدات فراہم کرے گا، اور ممکنہ طور پر فائٹوپلانکٹن کے تنوع اور شرح نمو کے بارے میں مزید بصیرت پیش کرے گا۔