Aaj Logo

شائع 02 جولائ 2024 06:24pm

محبت میں جنونیت کی انتہا، خاتون نے شادی سے بار بار انکار پر عاشق کو مردانگی سے محروم کردیا

کہتے ہیں محبت انسان کو جنونی بنا دیتی ہے، یہ ایک ایسا احساس سے جو کسی کا بھی دماغ اس حد تک خراب کردیتا ہے کہ وہ اس کیلئے کسی کا قتل بھی کردیتا ہے، محبت میں قتل جیسے انتہائی اقدام کے کئی کیسز سامنے آچکے ہیں، لیکن اب جو کیس سامنے آیا ہے اس میں جنونیت کی تمام حدود پار کرلی گئی ہیں۔

بھارتی ریاست بہار کے سارن ضلع میں ایک نرسنگ ہوم میں کام کرنے والی خاتون کے اپنے محبوب کے بار بار شادی سے انکار سے تنگ آکر اس کے نازک اعضا کاٹ ڈالے۔

پولیس کے مطابق خاتون نے اپنے عاشق کے نازک اعضا کو کاٹ کر بیت الخلا میں بہا دیا۔

ابھیلاشا نامی یہ خاتون مدھورا میں ایک نرسنگ ہوم چلاتی تھیں اور اسی نرسنگ ہوم کے وارڈ کونسلر وید پرکاش کے ساتھ پچھلے کئی سالوں سے ان کا معاشقہ چل رہا تھا۔

ابھیلاشا کے مطابق اس عرصے کے دوران ان کا اور وید پرکاش کا جسمانی تعلق قائم رہا اور وہ حاملہ ہوگئیں۔

شوہر کو باندھ کر جسم کے مخصوص حصے جلانے اور کاٹنے کی کوشش کرنے والی جلاد بیوی گرفتار

انہوں نے الزام لگایا کہ وید پرکاش نے انہیں شادی کے نام پر دھوکہ دیا۔

ابھیلاشا نے کہا کہ انہوں نے اپنے ہاتھوں پر مہندی لگائی تھی اور دعویٰ کیا کہ وید پرکاش نے انہیں کورٹ میرج کرنے کو کہا۔

جب اس نے دوبارہ شادی کرنے سے انکار کیا تو خاتون نے چاقو سے اس شخص کے نازک اعضا کو کاٹ کر بیت الخلا میں پھینک دیا۔

جس کے بعد پولیس نے خاتون کو گرفتار کر کے واردات میں استعمال ہونے والا چاقو برآمد کر لیا۔

لڑکے نے مبینہ طورپر اپنی سابقہ گرل فرینڈ کو میسج کرنیوالے دوست کو قتل کردیا

خاتون نے پولیس کو دئے گئے بیان میں مذکورہ بالا تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسے اپنے عاشق پر ہونے والے بہیمانہ حملے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

متاثڑہ وید پرکاش پٹنہ میڈیکل کالج میں شدید زخمی حالت میں داخل ہے۔

سارن کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کمار آشیش نے کہا کہ خاتون، مرد کے بار بار شادی کرنے سے انکار پر پریشان تھی اور شادی کی تاریخ سات سے آٹھ بار طے کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ پیر کو ابھیلاشا نے وید پرکاش کو نرسنگ ہوم بلایا اور اس نشہ آور انجیکشن سے بیہوش کرک کے اس کے نازک اعضا کاٹ کر بیت الخلا میں پھینک دئے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کی بھی تفتیش کی جائے گی کہ آیا اس کا نرسنگ ہوم رجسٹرڈ ہے یا نہیں۔

Read Comments