اسلام آباد: وزارت تجارت نے مبینہ طور پر کیپٹو پاور یونٹس کے لیے گیس کے نرخوں میں اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس ٹیرف میں اضافہ اور جنوری 2025 تک کیپٹیو یونٹس کی بندش کا منصوبہ ملکی برآمدات کو متاثر کر سکتا ہے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزارت تجارت نے ای سی سی میں پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے کیپٹیو پاور یونٹس کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر بحث کے دوران آئی ایم ایف کے ساتھ حالیہ مذاکرات میں پیشگی کارروائی کے دوران کیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت تجارت نے تشویش کا اظہار کیا کہ چونکہ گیس کیپٹیو پاور یونٹس میں استعمال ہوتی ہے، اس لیے گیس ٹیرف میں اضافہ اور جنوری 2025 تک کیپٹیو یونٹس کو بند کرنے کا منصوبہ ملک کی برآمدات کو متاثر کرسکتا ہے۔
مذکورہ تعین کے مطابق سوئی نادرن گیس کو مالی سال 25-2024 میں 607 ارب روپے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو 289 ارب روپے کی آمدنی درکار تھی۔ دونوں سوئی کمپنیوں کی مجموعی آمدنی کی ضروریات مالی سال 25-2024 کے لیے 897 ارب روپے ہے۔