اسلام آباد کی دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیسز میں سپرینڈینٹ اڈیالہ جیل سے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے پروڈکشن کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی جبکہ جج طاہرعباس سپرا نے غیر حاضر ملزمان کے بلاضمانتی وارنٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ آخری موقع ہے اگر آئندہ سماعت پر حاضری یقینی نہ بنائی گئی تو ضمانتیں خارج کردی جائیں گی۔
انسدا دہشت گردی عدالت کے جج طاہرعباس سپرا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان، شاہ محمود قریشی، عمر ایوب سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف سی ٹی ڈی اور گولڑہ تھانے میں درج مقدمات کی سماعت کی۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی اور پرویز الہیٰ سمیت 176 ملزمان کا چالان آگیا ہے، جس پر ایڈووکیٹ سردارمصروف نے کہا کہ اسد عمر اس کیس سے ڈسچارج ہوچکے ہیں ۔
عدالت نے عدت نکاح کیس ہر صورت 8 جولائی تک ختم کرنا ہے، جج افضل مجوکا
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ جو ملزمان غیر حاضر ہیں، ان کے بلا ضمانتی وارنٹ جاری کررہے ہیں، آخری موقع ہے، اگر آئندہ سماعت پر حاضری یقینی نہ بنائی گئی تو ضمانتیں خارج کردی جائیں گی۔
عدالت نے سپرینڈینٹ اڈیالہ جیل سے بانی پی ٹی آئی کے پروڈکشن کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 29 جولائی تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ عمران خان، شاہ محمود قریشی ، عمر ایوب ، علی نواز اعوان سمیت 200 سے زائد افراد کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی اور تھانہ گولڑہ میں 2 مقدمات درج ہیں، توڑ پھوڑ کیسز میں بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر قیادت پر ایما کا الزام ہے، ان کیسز میں علی نواز اعوان ، عمر ایوب اور علی امین گنڈا پور عبوری ضمانت پر ہیں۔
یاد رہے کہ 18 مارچ 2023 کو عمران خان توشہ خانہ کیس کی سماعت میں پیشی کے لیے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچے تو اسلام آباد پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان گھنٹوں تک جھڑپیں جاری رہی تھیں۔
اس دوران دوران پولیس اور پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے ایک دوسرے کو پیچھے دھکیلنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، پی ٹی آئی نے پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگانے کے لیے پیٹرول بموں کے ساتھ ساتھ پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔
بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر کشیدگی پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور دیگر کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا تھا۔
مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 148، 149، 186، 353، 380، 395، 427، 435، 440 اور 506 لگائی گئی تھیں۔
دوسری جانب اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف آزادی مارچ کے دوران تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں پولیس کوچالان جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملک محمد عمران نے اسد قیصر کے خلاف آزادی مارچ کے دوران تھانہ آئی نائن میں درج احتجاج اور توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت کی، اسد قیصر اپنی وکیل کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس سے چالان جمع کرانے کی ہدایت کردی، کیس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے اسد قیصر کی ضمانت کنفرم کی تھی۔