متحدہ عرب امارات میں اب غیر ملکی گھریلو ملازمین کے لیے مشکل کھڑی ہو رہی ہے، کیونکہ ورک پرمٹ نہ ہونے پر جرمانے عائد ہونے جا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے قوانین سخت کرتے ہوئے ورک پرمٹ کے بغیر کام کرنے والے ملازمین کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق غیر ملکی ملازمین اور گھریلو ملازمین کے لیے جاری کیے جانے والے ورک پرمٹ کسی دوسرے پرمٹ کے لیے استعمال نہیں ہو سکیں گے۔
جبکہ ویزا کی مدت کے بعد رہائش اختیار کرنے والوں سمیت وقت پر ورک پرمٹ منسوخ نہ کرنے والوں پر بھی جرمانے عائد ہو سکتے ہیں۔
فیکٹ چیک: کیا متحدہ عرب امارات نے پاکستانیوں کیلیے ویزا پر نئی پابندی لگا دی؟
وزارت ہیومن ریسورسز اور امارت آئزیشن کے مطابق اماراتی رہائشی ویزا اور ورک پرمٹ کے بغیر گھریلو ملازمین کو رکھنے والوں پر کم سے کم جرمانہ 50 ہزار درہم کو جو کہ پاکستانی تقریبا 37 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بنتی ہے عائد ہوگا، جبکہ زیادہ سے زیادہ جرمانہ 2 لاکھ درہم جو کہ پاکستانی 1 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بنتی ہے، عائد ہوگا۔
دوسری جانب اگر رہائشی اب ملازمین کی خدمت واپس کرنا چاہتا ہے، اور انہیں نوکری سے نکالنا چاہتا ہے، تو اسے ورک پرمٹ منسوخ کرنا پڑے گا، جس کے لیے اسے ایم او ایچ آر ای ویب سائٹ پر درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کا ویزہ حاصل کرنے کا عمل 30 کے بجائے 5 دن مقرر
دوسری جانب ورک پرمٹ منسوخ کرنے کی بھی فیس ہے، اس پورے عمل کی فیس کے طور پر رہائشی کو 85 اعشاریہ 75 درہم ادا کرنے ہوں گے، جو کہ تقریبا پاکستانی 7 ہزار روپے بنتے ہیں۔