اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کام کرنے والے گروپ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی نظربندی یکطرفہ اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور زیر حراست سیاستدانوں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔
جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے صوابدیدی حراست سے متعلق ورکنگ گروپ نے کہا کہ “مناسب طریقہ یہ ہوگا کہ عمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق انہیں معاوضے اور دیگر امور کی تلافیوں کی جائے۔
انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے امریکی مطالبے پر پاکستان کا جواب دینے کا فیصلہ
اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے کہا کہ عمران خان اور ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر موجودہ قانونی پریشانیاں ’’جبر کے خلاف ان کی بڑی مہم‘ کی وجہ سے ہے، 2024 کے انتخابات سے قبل، عمران خان کی پارٹی کے ارکان کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی ریلیوں میں خلل ڈالا گیا، انتخابات کے دن وسیع پیمانے پر دھوکہ دہی‘ ہوئی اور درجنوں پارلیمانی نشستیں چھین لی گئیں۔“
اس حوالے سے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ واضح رہے کہ پاکستان کا الیکشن کمیشن اس بات کی تردید کرتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔
الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر پاکستان تحریک انصاف نے وائٹ پیپر جاری کردیا
خیال رہے کہ امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں اور تحقیقات پر زور دیا جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے انتخابات کے دوران تشدد اور موبائل کمیونیکیشن سروسز کی معطلی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
جیل میں ہونے کے باوجود عمران خان کے حمایت یافتہ امیدواروں نے عام انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں، لیکن پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے مخلوط حکومت بنائی۔