Aaj Logo

شائع 01 جولائ 2024 10:48pm

’آپ نے سب پر پانی پھیر دیا‘ ساحل عدیم سے معافی کا مطالبہ کرنے والی لڑکی کا ویڈیو بیان جاری

Welcome

ساحل عدیم اور خلیل الرحمان ان دنوں سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہے ہیں جبکہ ان سے زیادہ ازبحہ نامی لڑکی سوشل میڈیا پر خاص توجہ کا مرکز بن رہی ہے جنہوں نے خواتین کے حق میں آواز بلند کی جنہیں ساحل عدیم کی جانب سے لائیو پروگرام میں جاہل کہا گیا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر اس وقت وائرل ہوئی جب ازبحہ نے ساحل عدیم سے عورتوں کو جاہل کہنے پر معافی کا مطالبہ کیا۔ جس پر ساحل عدیم نے کہا کہ آج سے پہلے آپ نے طاغوت کا لفظ سنا تھا؟ جو اسلام میں سب سے بڑا گناہ ہے۔

جس پر لڑکی نے کہا کہ یہاں خواتین کے حقوق کی بات ہورہی ہے اسلام میں گناہوں کی بات نہیں ہورہی۔

ازبحہ عبداللہ کے ساتھ صرف ساحل عدیم کی بحث کا حصہ نہیں تھے بلکہ خلیل الرحمان نے بھی ساحل کا ساتھ دیتے ہوئے لڑکی سے بدتمیزی کی جس کی ویڈیو نے سوشل میڈیا ہنگامہ کھڑا کیا۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ساحل عدیم اور خلیل الرحمان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

اب ازبحہ کی جانب سے ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے پیغام جاری ہوا ہے جس میں انہوں نے ساحل اور خلیل الرحمان سے صرف انہی سے نہیں بلکہ پاکستان بھر کی خواتین سے معافی کا مطالبہ کیا گیا۔

ازبحہ نے جاری کردہ ویڈیو میں کہا کہ اسلام علیکم تمام ان دوستوں کا فیملی کا بہت شکریہ جو پاکستانی خواتین کے حق میں بولے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی خواتین کے بارے میں اس طرح کی بات کہے گا تو اس سے اس طرح کی معافی طلب کی جائے گی، یہ کوئی ذاتی رنجش نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 55 فیصد خواتین موجود ہیں، 25 کروڑ آبادی میں سے آپ نے 95 فیصد خواتین کے لیے ایسے ریمارکس دئیے ان کے لیے جاہل کا لفظ کہا۔

ازبحہ کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ پہلے صرف میری خواتین کے حق میں معافی کا مطالبہ تھا، اب کروڑوں خواتین کایہ مطالبہ ہے آپ ان سے معافی مانگیں۔ جنہوں نے سپورٹ کیا ان کی سپورٹ کے بغیر ہماری خواتین آگے نہیں جا سکتیں۔

انہوں نے مزید کہ پاکستانی معاشرے میں موجود ہماری خواتین ہر شعبے میں فرائض انجام دے رہی ہے اور آپ نے سب پر پانی پھیر دیا۔

ازبحہ کی انسٹا ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے خواتین سے متعلق بات کرنے پر خاتون کو سراہ رہے ہیں۔ جبکہ بدتمیزی سے پیش آنے پر ساحل عدیم اور خاص طور پر خلیل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Read Comments