وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومتی اخراجات میں کمی پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کی تنقید کا جواب بھی دیا۔ انھوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اور سابق وزیر خزانہ ہمارے بھائی ہیں، لیکن لگتا ہے دونوں نے بجٹ کتاب نہیں پڑھی کیونکہ 1500 ارب کا پی ایس ڈی پی ہے۔
واضح رہے کہ پیر کو عطا تارڑ کی نیوز کانفرنس سے قبل نوتشکیل شدہ سیاسی جماعت ”عوام پاکستان“ کے کنوینر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم کس قسم کی حکومت چلا رہے ہیں، ہماری سوچ کیا ہے کہ ہم اپنے اخرجات کم نہیں کریں گے لیکن عوام پر مزید بوجھ ڈالتے رہیں گے۔
وفاقی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین بجٹ پاس کیا گیا، بجٹ میں پھر مفاد پرست ٹولے کو چھوٹ دے دی گئی ہے، حکومت کو سب سے پہلے اپنے اخراجات میں کمی کرنی چاہیے تھی۔
وفاقی وزیر عطا تارڑ نے اپنی پریس کانفرنس میں شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل کو تُرْکی بَہ تُرْکی جَواب دیتے ہوئے کہا کہ شاہد صاحب نے اخراجات میں کمی کا کہا، اخراجات ایسے ہی کم نہیں ہوتے، ڈاؤن سائزنگ کی جاتی ہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ وزیراعظم خود بھی مراعات نہیں لیتے، کابینہ اراکین بھی نہ مراعات اور نہ تنخواہیں لے رہے ہیں، بہت سارے محکمے اور ڈویژن بند ہوں گے یا انہیں ضم کیا جائے گا، اخراجات میں کمی واضح طور پر کی جارہی ہے۔
اطلاعات و نشریات کے وفاقی وزیر نے شاہد خاقان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مزید کہا کہ آپ کی بہت بڑی ائیرلائن ہے، آپ کو بھی تو یہ کرنا چاہیے تھا، انہیں پی آئی اے کی نجکاری خود کرنی چاہیے تھی، پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ اگست میں شفاف طریقے سے مکمل ہوگا۔
اپنی توپوں کا رُخ ن لیگ کے سابق دور حکومت میں وزیر خزانہ کی خدمات انجام دینے والے مفتاح اسماعت کی جانب کرتےہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ مفتاح صاحب کے دور سے مہنگائی اب کم ہوئی ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا معاملہ چل پڑا ہے۔