بھارتی دارالحکومت میں نئی تعذیرات نافذ کرنے سے 164 سال پہلے برطانوی راج کی طرف سے متعارف کرائی جانے والی تعذیرات اختتام پذیر ہوئی ہیں اور اِسی کے ساتھ دفعہ 420 بھی ختم ہوگئی ہے۔
دفعہ 420 کی ریٹائرمنٹ ایک طویل دور اور اُس سے جُڑی ہوئی بہت سی داستانوں کی بھی ریٹائرمنٹ ہے۔ تعذیراتِ ہند کی دفعہ 420 اس قدر مشہور یا بدنام ہوئی کہ یہ بول چال کا حصہ بن گئی، افسانوں اور ناولوں میں جگہ پانے میں کامیاب رہی اور فلم انڈسٹری نے بھی اِسے گلے لگایا۔
بالی وڈ میں راج کپور اور نرگس کی فلم شری 420 کلاسک کا درجہ رکھتی ہے جبکہ کمل ہاسن اور تبو کی فلم چاچی 420 بھی اس قابل ہے کہ اُسے کلاسک قرار دیا جائے۔ ویسے یہ فلم رابن ولیمز کی فلم ’مسز ڈاؤٹ فائر‘ سے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی۔
دھوکا دہی کے ارتکاب پر اطلاق پذیر ہونے والی دفعہ 420 برِصغیر کے معاشروں میں اس حد تک سرایت کرگئی کہ ہر دھوکے باز کو 420 کا نام دیا گیا۔ اگر کوئی کسی کو دھوکا دینے کی کوشش کر رہا ہو تو کہا جاتا ہے یہ چار سو بیسی نہیں چلے گی۔
تعذیراتِ ہند یعنی انڈین پینل کوڈ کو بھارتیہ نیائے سنہِتا کے ذریعے بدلا گیا ہے۔ انگریزوں نے تعذیراتِ ہند 1860 میں نافذ کی تھیں۔ بھارتیہ نیائے سنہِتا میں دھوکا دہی پر دفعہ 318 کا اطلاق ہوگا۔ یعنی جو لوگ آج تک چار سو بیس تھے وہ اب تین سو اٹھارہ ہوں گے۔