بھارت نے اپنی مضبوط معاشی پوزیشن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اب مذہبی معاملات میں بھی اپنی بات منوانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ سالِ رواں کے اوائل میں متحدہ عرب امارات میں ایک شاندار مندر تعمیر کروایا گیا۔ سعودی عرب میں ہندوؤں کو مذہبی رسوم کی اجازت تو ہے تاہم بُت لانے کی اجازت نہیں۔
اب روس میں مقیم بھارتی باشندوں کی ایک ثقافتی تنظیم نے روسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماسکو میں ایک شاندار مندر تعمیر کیا جائے۔ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی 8 جولائی کو دوطرفہ معاملات پر بات چیت کے لیے ماسکو پہنچ رہے ہیں۔
روس میں مندر تعمیر کرنے کا مطالبہ اس لیے بھی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کہ رواں سال اکتوبر میں روس ”برکس“ سربراہ کانفرنس کی میزبانی کرنے والا ہے۔ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقا پر مشتمل یہ سیاسی و معاشی اتحاد متعلقہ ممالک کی معیشتوں کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے۔
روس میں دی انڈین بزنس الائنس اور دی انڈین کلچرل اینڈ نیشنل سینٹر SITA کے صدر سیمی کوٹوانی ماسکو میں پہلے مندر کی تعمیر کا ایجنڈا لے کر کھڑے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت ایک بڑی معیشت ہے اور علاقائی معاملات کے علاوہ عالمی امور میں بھی اُس کی آواز کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ایسے میں لازم ہے کہ مذہبی معاملات میں بھی اُس کی شناخت نمایاں ہو۔
یہ بھی پڑھیں :
ابو ظہبی: عرب دنیا کے پہلے مندر میں جانے کے لیے مخصوص لباس پہننا ہوگا