برطانیہ میں ان دنوں ایک خبر نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، جہاں مریض موت کے لیے تنہا چھوڑے جار ہے ہیں۔
ڈیلی میل کے مطابق رائل کالج برائے نرسنگ کی جانب سے تحقیق کی گئی ہے، جس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے، کہ محض تین شفٹوں میں سے ایک ایک شفٹ میں ہی نرس مکمل تعداد میں موجود ہوتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق نرسوں کی تعداد میں کمی کے باعث ایک وقت میں ایک نرس متعدد مریضوں کی دیکھ بھال کر رہی ہے، جہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایک نرس کو سنجیدہ اور تشویشناک مریضوں کو بھی صحیح طرح دھیان میں دینے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ادارے کی جانب سے 11 ہزار سے زائد نرسنگ اسٹاف سے سروے کیا گیا تھا، جس میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ کئی مریضوں کو محفوظ رکھنے میں ناکامی کی بڑی وجہ خود نرسوں میں مایوسی تھی۔
نرسوں کی کمی کے حوالے سے ساؤتھ ویسٹ برطانیہ کی ایک نرس کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کچھ دن 60 کے قریب ایسے بھی مریض آتے ہیں جو کہ غیر مختص ہوتے ہیں، اس کی وجہ عملے کا نہ ہونا ہے۔
موت کے وقت مائیکل جیکسن پر کتنا قرض تھا؟ اہم انکشاف
جبکہ نرس کا موت سے متعلق کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر مذکورہ عملہ نہ ہونے کے باعث 50 کے قریب مریضوں کو دیکھ ہی نہیں پاتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اسپتال میں مریضوں کے داخل کرانے کی تعداد میں اور اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
موت سے پہلے جانور گول دائرے میں کیوں گھومتے ہیں؟ دلچسپ سائنسی انکشاف
ویسٹ مڈلینڈز کی نرس بتاتی ہیں کہ میں ایک ایسے مریض کی دیکھ بھال نہیں رکھ پا رہی ہوں جو کہ اس دنیا سے جانے والا ہوتا ہے، یعنی وہ مریض آخری وقت میں تنہا ہی ہوتا ہے۔