خیبرپختونخوا میں رواں برس ہونے والے دہشت گردی کے واقعات اور محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات جاری کردی گئیں۔
سی ٹی ڈی کے مطابق رواں سال دہشت گردوں کے خلاف 1433 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے، محکمہ انسداد دہشت گردی نے 55 دہشت گرد حملوں کو ناکام بنایا جبکہ 322 دہشت گردوں کو گرفتار اور 124 کو ہلاک کیا گیا۔
پشاور: سی ٹی ڈی نےمطلوب دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئےاشتہارجاری کردیا
سی ٹی ڈی رپورٹ کے مطابق 2 خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کرکے پشاور کو بڑی تباہی سے بچایا گیا، کارروائیوں میں محسن قادر گروپ، بیٹنی پڑاکیے گروپ، ٹیپو گل گروپ اور ضرار گروپ کو انجام تک پہنچایا گیا جبکہ سنتا گروپ، ٹی ٹی پی گنڈاپور گروپ کے کمانڈرز اور ان کے ساتھیوں کو بھی ہلاک کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھماکا خیز بارود کی اسمگلنگ میں ملوث 14 ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا، 18 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی، انتہائی مطلوب 10 دہشت گردوں کو گرفتار جبکہ 8 کو آپریشنز میں ہلاک کیا گیا۔
سی ٹی ڈی رپورٹ کے مطابق رواں سال 273 دہشت گرد حملے ہوئے جبکہ حملوں میں 118 میں پولیس کو ٹارگٹ کیا گیا۔
کراچی میں سی ٹی ڈی اہلکاروں کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات، رپورٹ میں اہم انکشافات
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی بیخ کنی اور صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے سی ٹی ڈی کو مزید سہولیات کے ساتھ منظم کیا جا رہا ہے، ملک دشمن عناصر کو ہر محاذ پر دندان شکن شکست دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، ہر محاذ پر دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو بروقت خاک میں ملایا جائے گا۔