سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ فیصل واوڈا کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا نہیں کہا تھا۔
ذرائع کے مطابق جسٹس اطہر من اللہ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے۔ جس میں انھوں نے لکھا کہ فیصل واوڈا کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا نہیں کہا تھا، توہین عدالت کی کارروائی کیلئے کوئی شکایت دائر کی نہ ہی مجھ سے مشاورت کی گئی۔
اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے یہ بھی کہا کہ توہین عدالت کے معاملے پر میرا موقف میرے عدالتی فیصلوں سے واضح ہے۔
اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر آنے والی خواتین کی کارکردگی مردوں سے بہتر ہوتی ہے، چیف جسٹس
یاد رہے کہ جمعہ کو سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال اور سینیٹر فیصل واوڈا کی معافی قبول کرتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس واپس لیا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے تھے کہ معافی آگئی ہے، معاملہ آگے نہیں بڑھائیں گے، اس قوم کو پارلیمنٹ اور عدلیہ دونوں کی ضرورت ہے، ہم آپ کی بطور ادارہ عزت کرتے ہیں، امید ہے آپ اتنی نہیں تو تھوڑی عزت ہماری بھی کریں گے۔