عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بجٹ کی منظوری کیساتھ ہی ڈومور کا مطالبہ کردیا ہے، ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے 10 جولائی سے قبل بجلی و گیس کے قیمت میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ اور بجلی مہنگی کرنے کیلئے نیپرا کے فیصلے پر فوری عملدرآمد کا بھی کہا ہے۔
پاکستان کے ساتھ پروگرام پر آئی ایم ایف اپنی شرائط پر ڈٹ گیا ہے، کسی بھی قسم کی لچک دکھانے پر راضی نہیں ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان پر واضح کیا ہے کہ نہ تو تنخواہوں پر لگے ٹیکس پر کوئی سمجھوتا ہوگا اور نہ ہی بجلی کی قیمتوں پر۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو سراہا ہے تاہم بجٹ کی منظوری کیساتھ ڈومورکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نرخوں میں اضافے پرعملدرآمد کیا جائے۔ بجلی مہنگی کرنے کیلئے نیپرا کے فیصلے پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔ آئی ایم ایف مطالبہ کیا کہ نئے مالی سال میں گیس کے ریٹ بڑھا کر سبسڈی کنٹرول کی جائے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف پیشگی تمام شرائط پر عملدرآمد چاہتا ہے، آئی ایم ایف کا وفد جولائی کے دوسرے ہفتے میں پاکستان آنے کا امکان ہے۔
تاہم ذرائع کا یہ بھی کہنا ہےکہ آئی ایم نے اپنے دورہ پاکستان کو بھی مشروط کردیا ہے، حکومت سے کہا گیا ہے کہ بجٹ تجاویز پر عمل درآمد کر کے دستاویزی شکل میں پیش کریں تو اسی صورت میں جولائی کے دوسرے ہفتے میں وفد کی پاکستان آمد ممکن ہوسکے گی۔