پنجاب اسمبلی نے ضمنی بجٹ کثرت رائے سے منظور کر لیا، سپلیمنٹری بجٹ 2023-24 کے 27 مطالبات زر کی منظوری دیدی گئی۔ 11 کھرب 94 ارب 79 کروڑ 75 لاکھ 2 ہزار کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔ جب کہ اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرکے گیٹ پر علامتی اجلاس منعقد کیا۔
پنجاب اسمبلی میں ارکان کی معطلی پر اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج کیا جب کہ حکومتی اراکین کی جانب سے بھی اجلاس کے دوران شور شرابا کیا گیا۔ اپوزیشن نے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے باہر چلے گئے۔ جس کے بعد سنی اتحاد کونسل نے اسمبلی کے گیٹ کے باہرعلامتی اجلاس شروع کیا اور کہا کہ 11 معطل اراکین اسمبلی کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر پنجاب اسمبلی نے بجٹ اجلاس کے دوران ’ہلڑ بازی، ہنگامہ آرائی اور ایوان کا تقدس پامال کرنے پر سنی اتحاد کونسل کے 11 اراکین کی رکنیت معطل کردی تھی، جس کے بعد آج اپوزیشن نے اسمبلی اجلاس سے قبل احتجاج کیا جبکہ اپوزیشن ارکان کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی، اور قیدیوں کی وین بھی پہنچائی گئی۔
ہفتے کو پنجاب اسمبلی اجلاس میں اسپیکر نے سپلیمنٹری بجٹ مطالبات زر کا آغاز کردیا۔ اپوزیشں کی جانب سے جمع کروائی گئی کٹوتی کی تحریک پر کارروائی شروع ہوئی تو حکومتی اراکین نے بھی شور شرابا شروع کیا۔
اپوزیشن رکن اسمبلی رانا آفتاب نے کہا کہ اسپیکر صاحب حکومتی اراکین کو خاموش کروائیں۔ جس پر اسپیکر نے کہا کہ گزشتہ روز آپ نے بھی شور شرابا کیا، اب آپ بھی اسی شور شرابے میں بولیں۔
عمران خان کی رہائی سے کوئی خطرہ نہیں، چاہتے ہیں تو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرلیں، وزیر دفاع
اپوزیشن اراکین کی تقریر کے دوران حکومتی اراکین کا شور شرابا دیکھ کر اسپیکر نے ایک بار پھر اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز آپ لوگ میری بات نہیں مان رہے آج یہ نہیں مان رہے۔
سول اور ملٹری ایجنسی ججز یا عملے کو اپروچ نہ کریں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، لاہور ہائیکورٹ
اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے بھی نعرے لگائے، اسپیکر نے اراکین کو نشستوں پربیٹھنےکی تنبیہہ کی۔ جس کے بعد اپوزیشن نے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے باہر چلے گئے۔
اپوزیشن لیڈرملک احمد خان بھچر نے آج نیوز سے گفتگو میں کہا ایسی اسمبلی میں نہیں جانا جہاں فارم سینتالیس کی وزیراعلیٰ ہو۔ ارکان کی بحالی تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کے بعد سنی اتحاد کونسل نے اسمبلی کے گیٹ کے باہرعلامتی اجلاس شروع کیا۔
اپوزیشن اراکین نے کہا کہ 11معطل اراکین اسمبلی کی بحالی تک سنی اتحاد کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل اپنا علامتی اجلاس گیٹ کے باہر منعقد کرے گی، ہمارے اراکین اسمبلی کو بحال کیا جائے ورنہ بائیکاٹ جاری رہے گا۔
وقاص مان علامتی اجلاس کے اسپیکر ہیں، اجلاس میں قاضی احمد اکبر نے ڈیفینیشن بل نامنظور کرنے کی قراداد پیش کی۔ علامتی اسپیکرپنجاب اسمبلی نے اراکین اسمبلی سے ہاتھ اٹھا کر ووٹ دینے کا کہا، جس کے بعد تمام اراکین نے ہاتھ اٹھا کر ڈیفینیشن بل نامظور کرنے کی قرار داد منظور کرلی۔ اور پھر علامتی اسپیکر وقاص مان نے بل نامنظور ہونے کا علامتی اعلان کیا۔