کراچی میں قیامت خیز گرمی اور کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ آٹھ دنوں کے دوران اموات کی تعداد 968 ہوگئی۔ جب کہ ہفتے کو ایک گھنٹے کے دوران 5 لاشیں بھی ملیں۔ گزشتہ روز سب سے زیادہ 142 میتیں ایدھی فاؤنڈیشن کے سرد خانے لائی گئیں۔
کراچی میں ہفتے کی شام ایک گھنٹے کے دوران 5 لاشیں ملیں۔ ماڑی پور میں نالے سے خاتون اور 2 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں جب کہ لیاری ایکسپریس وے کے قریب جھاڑیوں سے 2 لاشیں ملیں۔ لاشوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا تاہم فوری طور پر شناخت نہ ہوسکی۔
اس سے قبل ایدھی فاؤنڈیشن نے بتایا تھا کہ 27 جون کو 135، 26 جون کو 127، 25 جون کو 141، 24 جون کو 134، 23 جون کو 128، 22 جون کو 86 اور 21 جون کو 75 لاشیں غسل اور تکفین کے لیے لائی گئیں۔
کراچی میں شدید گرمی کے باعث سیکڑوں اموات واقع ہوئی ہیں۔ ان میں بے گھر اور لاوارث افراد بھی شامل ہیں۔ منشیات کے عادی افراد بھی بروقت طبی امداد نہ مل پانے پر لقمہ اجل بنے ہیں۔
ہیٹ ویو اور ہیٹ اسٹروک کی زد میں آنے والوں سے کراچی کے اسپتال بھرے پڑے ہیں۔ ڈائریا اور دیگر وباؤں کی زد میں آنے والے بھی اسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔