ایرانی صدارتی انتخابات میں کوئی بھی امیدوار 50 فیصد ووٹ حاصل نہیں کرسکا، جس کی وجہ سے 5 جولائی کو دوبارہ ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں مسعود پزشکیان اور سعید جلیلی میں مقابلہ ہوگا۔
یاد رہے کہ صدرابراہیم رئیسی کی حادثاتی موت کے باعث ایران میں قبل از وقت انتخابات منعقد کیے گئے۔ملک کی صدارت کیلئے سعید جلیلی، محمد باقر، مسعود پزشکیان اور مصطفیٰ پور محمدی کے درمیان مقابلہ تھا مگر 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہ کرسکنے کے بعد اب ایران میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں دوبارہ ووٹ ڈالے جائیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایرانی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ صدارتی الیکشن میں کسی امیدوار کو اکثریت یعنی 50 فیصد ووٹ نہیں مل سکے ہیں، جس کی وجہ سے اب 5 جولائی کو دوبارہ صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے، صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں مسعود پزشکیان اور سعید جلیلی میں مقابلہ ہوگا۔
مزید پڑھیں :
ایران میں قبل از وقت صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ
رپورٹ کے مطابق مسعود پزشکیان کو ایک کروڑ 40 لاکھ اور سعید جلیلی کو 95 لاکھ ووٹ ملے ہیں سخت گیر موقف کے حامل ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر کو 34 لاکھ اور مذہبی قیادت کی نمایاں علامت سمجھے جانے والے مصطفیٰ پورمحمدی کو 2 لاکھ سے کچھ زائد ووٹ حاصل کرسکے۔
واضح رہے کہ ایران کے عوام مذہبی قیادت سے نالاں ہیں اور اصلاح پسندوں کی طرف جھکاؤ رکھتے ہیں تاہم اُن میں مایوسی کا گراف خاصا بلند ہے کیونکہ اصلاح پسند سیاست دان بھی اب تک کچھ خاص ڈلیور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔