قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ اپوزیشن کی طرف سے بل کی مخالفت کی گئی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل ایوان میں پیش کیا، بل الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کے حوالے سے ہے۔
بل کے تحت الیکشن ٹریبونلز میں ریٹائرڈ ججز کو تعینات کیا جاسکے گا۔ الیکشن ٹریبونلز کے قیام کا اختیار آئین کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ الیکشن ٹریبونلز ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز پر بھی مشتمل ہوسکتے ہیں، وفاقی حکومت نے الیکشن ایکٹ 2017 میں یہ ترمیم تجویز کی۔
سنی اتحاد کونسل نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان میں نعرے لگائے۔
الیکشن کمیشن کے نئے ٹریبونل کو کام سے روک دیا گیا
واضح رہے کہ 20 جون کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن ٹربیونلز کے قیام کا فیصلہ معطل کرنے کی الیکشن کمیشن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ 3 رکنی کمیٹی کو بھجوا یا تھا، دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدارتی آرڈیننس پرسوالات اٹھا ئے تھے اور ریمارکس دیے کہ اگر آرڈیننس سے کام چلانا ہے تو پارلیمان بند کردیں، آرڈیننس لانا پارلیمان کی توہین ہے۔