بھارت میں اسرائیل کے حامی انتہا پسند ہندوؤں نے نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے رکن اسدالدین اویسی کے گھر پر حملہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر تصویر شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک انتہا پسند ہندو اُن کے گھر پر پوسٹر لگا رہا ہے جس پر لکھا ہے بھارت ماتا کی جے۔ اسدالدین اویسی نے لکھا ہے کہ اب تو انہوں نے اپنے گھر پر ہونے والے حملوں کو شمار کرنا بھی ترک کردیا ہے۔
یاد رہے کہ آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے چند روز قبل پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں لوک سبھا کی رکنیت کا حلف اٹھاتے وقت ایوان میں فلسطین زندہ باد اور اللہ اکبر کا نعرہ لگایا تھا۔
اسدالدین اویسی کا شمار پارلیمنٹ کے اُن مسلم ارکان میں ہوتا ہے جو مسلمانوں سمیت تمام مذہبی اقلیتوں اور ذات پات کے نظام کی چکی میں پسنے والے مظلوم ہندوؤں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ اسدالدین اویسی کہتے ہیں کہ بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام مذہبی اقلیتوں کے لیے جینا دوبھر کیا جارہا ہے اور نظامِ انصاف محض تماشا دیکھ رہا ہے۔
اسدالدین اویسی نے اس واقعے پر دہلی پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ کو موردِ الزام ٹھہرایا ہے۔ انتہا پسند ہندوؤں نے اسدالدین اویسی کے نام کی تختی پر بھی سیاہ انک پھیردی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پانچ اسرائیل نواز انتہا پسندوں نے اسدالدین اویسی کے نام کی تختی پر پوسٹر چسپاں کرنے کے بعد بھارت ماتا کی جے اور جے شری رام کے نعرے بھی لگائے۔