پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابا اور تقریر کی اجازت دینے پر احتجاج کیا، مریم نواز نے حزب اختلاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے پاس گالم گلوچ اور نعرے بازی کے سوا کچھ نہیں، ان کو شرم وحیا تب آنی چاہیئے تھی جب توشہ خانہ کو کاروباربنایا، شور کرنے کے بجائے خیبرپختونخوا میں جاکرروٹی کی قیمت کم کریں، ہم اپوزیشن کو اپنی کارکردگی سے مات دیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس مین اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ حکومت پنجاب کو 100 دن مکمل ہوچکے ہیں، ہم نے مالی سال 2024اور25 کا اپنا پہلا بجٹ پیش کردیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابا شروع کردیا، جس پر مریم نواز نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیٹھ جائیں، گلا تھک جائے گا۔ مریم نواز نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ ادھر دیکھیں، انہوں نے پانچ سال یہی کرنا ہے، مجھے ان پر ترس آتا ہے، یہ کہتے ہیں میں ٹک ٹاک بناتی ہوں، ٹک ٹاک بنانے کیلئے بھی محنت کرنی پڑتی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ ادھر دیکھیں، انہوں نے 5 سال یہی کرنا ہے، اپوزیشن والے میرے بھائی اور بہنیں ہیں، اپوزیشن کی بڑی تعداد محب وطن ہیں، 100 دن کی کارکردگی کوایک تقریر میں سمیٹنا مشکل ہے، اس حکومت کو چلانا میرے لیے دہرا چیلنج ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں، اپوزیشن کو بھی خوشی ہوگی کہ بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں لگا، پی ٹی آئی نے 100 دن کی کارکردگی کا اشتہار دیا تھا، اشتہار میں لکھا تھا کہ ہم مصروف تھے۔
##پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کو مریم نواز کی دھمکی
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ساہیوال میں 13 بچوں کی ہلاکت پر ایکشن لیا تو ڈاکٹرز ہڑتال پر چلے گئے، نرس کے خلاف ایکشن لیا تو وہ ہڑتال پر چلی گئیں، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بات بات پر ہڑتال پر چلے جاتے ہیں، میں کسی بلیک میلنگ میں آکر چپ کر کے تماشہ نہیں دیکھوں گی، آئندہ ایسی حرکت ہوئی تو سخت ایکشن ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنی کارکردگی سے مات دیں گے، اقتدار میں کسی سے انتقام لینا بہت آسان کام ہے، نوازشریف اور شہبازشریف نےآج تک کسی مخالف کو نقصان نہیں پہنچایا، ان کے پاس گالم گلوچ اور نعرے بازی کے سوا کچھ نہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کافی کمی ہوچکی ہے، عوام نے برسوں بعد سکون کا سانس لیا ہے،مہنگائی میں آج بہت حد تک کمی ہوچکی ہے، مجھے کرپشن میں ڈوباہوا پنجاب ملا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابا کیا، اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دی۔
مریم نواز نے کہا کہ جتنا پیسہ صحت اور تعلیم میں لگانے جارہے ہیں، اس کی مثال نہیں ملتی، میں پچھلی نااہلی کارونا نہیں رؤں گی، اسپتالوں میں جو دوائی انہوں نے بند کیں آج دوبارہ مل رہی ہیں، مجھے ترقی کرتا پنجاب ملتا تو میں صوبے کو بہت آگے لے کر جاتی، 4 سال میں ایک ترقیاتی منصوبہ ان کے پاس دکھانے کو نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پنجاب میں روٹی 12 سے 13 روپے کی مل رہی ہے، پنجاب میں ان کے دور میں 25 سے تیس روپے کی روٹی ملتی تھی، یہ مذاق اڑاتے ہیں کہ میں تندور پر جا کر روٹی کی قیمت چیک کررہی ہوں، قیمتیں چیک کرنا وزیراعلیٰ اور وزیراعظم کا کام ہے، یہ سمجھتے ہیں تندور پر جاکر روٹی کی قیمت چیک کرنا چھوٹا کام ہے، اپوزیشن یہاں نعروں کے بجائے خیبرپختونخوا میں روٹی کی قیمت کم کرائے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عید کے دوران پنجاب کی انتظامیہ نے18،18 گھنٹے کام کیا، پہلی بار بسوں میں بیٹھے مسافروں کو کرایہ واپس کیا گیا، عید پر ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی نے جو کام کیا ان کو شاباشی دیتی ہوں، ان کے دور میں سڑکوں سے بدبو آتی تھی اس بار خوشبو آئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز تجاوزات کا خاتمہ کریں گے، قیمتوں کے کنٹرول کے لیے نئی انفورسمنٹ اتھارٹی بنائی جا رہی ہے، مریم کی دستک پروگرام سےراشن عوام کی دہلیز تک پہنچایا، رمضان پیکج دروازہ کھٹکھٹا کر پہنچایا گیا، پینسٹھ سروسز کو پنجاب کے ہر ضلع تک پہنچائیں گے۔