صدر ابراہیم رئیسی کے پیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کے باعث ایران میں قبل از وقت صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق صدارتی انتخاب میں 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ایرانی صدر کے منصب کے لیے سعید جلیلی، محمد باقر، مسعود پزیشکیان اور مصطفیٰ پورمحمدی کے درمیان مقابلہ ہے۔
ایران میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا آغاز صبح 8 بجے سے ہوا۔ صدارتی انتخاب میں 6 کروڑ 10 لاکھ سے زائد اہل ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
صدارتی انتخاب کے نتائج کا اعلان 2 روز میں کیا جائے گا۔ کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل نہ کرسکا تو انتخابات کا دوسرا مرحلہ ہوگا۔ مبصرین نے صدارتی انتخاب میں لو ٹرن آؤٹ کی پیشگوئی کی ہے۔
واضح رہے کہ ایرن میں منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے چھ امیدواروں کے ناموں کی منظوری گارڈین کونسل نے دی تھی۔ جن امیدواروں کے ناموں کی منظوری دی گئی ہے، ان میں ایرانی پارلیمان کے سخت گیر اسپیکر بھی شامل ہیں۔
ایران: شوریٰ نگہبان نے صدارتی امیدواروں کی منظوری دے دی، احمدی نژاد الیکشن سے باہر
تاہم شوریٰ نگہبان نے سابق صدر محمود احمدی نژاد کے کاغذات نامزدگی ایک بار پھر مسترد کر دیے تھے۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی گزشتہ ماہ سات دیگر افراد کے ہمراہ ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد ملک میں نئے صدارتی انتخابات اٹھائیس جون کو کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
جن امیدواروں کے ناموں کی منظوری دی گئی ہے، ان میں سب سے نمایاں ایرانی پارلیمان کے موجودہ اسپیکر باسٹھ سالہ محمد باقر قالیباف ہیں، جو تہران کے سابق میئر ہیں اور ان کے ملک کے طاقت ور ترین نیم فوجی دستوں پاسداران انقلاب سے قریبی تعلقات ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے گزشتہ ہفتے ایک تقریر میں آئندہ کے کامیاب صدارتی امیدوار کے لیے ان خصوصیات کی طرف اشارہ کیا گیا تھا، جن کو قالیباف کے حامیوں نے ممکنہ طور پر اسپیکر کے لیے سپریم لیڈر کی حمایت کا عندیہ قرار دیا تھا۔