پاکستان میں یکم جولائی سے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ تخمینے کے مطابق آئندہ دو ہفتوں کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 7.54 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 9.84 روپے فی لیٹر اضافہ ہوگا۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق یہ تخمینے موجودہ حکومتی ٹیکسوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کے منافع کے شرح پر مبنی ہیں۔
عید سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی
فی الحال حکومت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر بغیر کسی اضافی جی ایس ٹی کے 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی چارج کرتی ہے۔ اگر حکومت دونوں ایندھن کے لیے لیوی چارج کو 5 روپے فی لیٹر بڑھانے کا فیصلہ کرتی ہے، تو قیمت میں اضافہ اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے، پیٹرول اور ایچ ایس ڈی کے لیے بالترتیب 12.54 روپے اور 14.84 روپے فی لیٹر تک پہنچ سکتا ہے۔
حال ہی میں مجوزہ فنانس بل 2024 نے حکومت کو لیوی چارج کو زیادہ سے زیادہ 80 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کی اجازت دی، جس سے ممکنہ طور پر اضافی آمدنی ہو گی۔ قیمتوں میں اضافہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے درمیان ہوا ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب تقریباً 4.4 ڈالر اور 5.5 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔قیمتوں کے تعین کا حتمی فیصلہ 30 جون کو فنانس ڈویژن کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل پر 80 روپے تک پیٹرولیم لیوی بڑھانے پر غور
علاوہ ازیں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اسی دن اپنی سفارشات حکومت کو غور کے لیے پیش کرے گی۔
ایندھن کی قیمتوں میں اس اضافے سے مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں پر بھی اثر پڑے گا۔ تخمینے کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 7.70 روپے فی لیٹر اور ایل ڈی او کی قیمت میں 8.73 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔