قدرت کے رنگ نرالے ہیں، ایک طرف ملک بھر میں شدید گرمی تو دوسری جانب کاغان میں جون میں برفباری نے سیاحوں کی خوشی دوگنی کردی ہے۔
ملک بھر سے گرمی کے ستائے سیاح وادی کاغان کے بالائی مقامات پر پہنچنا شروع ہوگئے جہاں وہ جون میں بھی برفباری سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔
قبل ازیں، شمالی علاقہ جات میں بے وقت کی برفباری نے مشہور شندور فیسٹیول بھی ملتوی کرا دیا ہے۔
دوسری جانب ملکہ کوہسار مری میں بھی بارش جاری ہے موسم دلفریب ہوگیا ہے۔
لیکن اس بے وقت کی برفباری سے خوش لوگوں کو احساس نہیں کہ یہ کتنے بڑے خطرے کی نشانی ہے۔
پاکستان میں موسموں کا پیٹرن خطرناک حد تک بگڑ چکا ہے، جس کے باعث بالائی علاقوں میں برف باری بھی بے وقت ہو رہی ہے اور بارشیں بھی کسی ٹھوس نظام یا پیٹرن کے تابع دکھائی نہیں دے رہیں۔
موسمی تبدیلیوں کی سب سے زیادہ زد میں آئے ہوئے دس ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔ عالمگیر سطح پر حدت بڑھنے سے قطبین کی برف بھی پگھل رہی ہے اور پاکستان کے گلیشیرز کی برف کے پگھلنے کی رفتار بھی بڑھ رہی ہے۔
پاکستان میں سات ہزار سے زیادہ گلیشیر ہیں۔ قطب شمالی اور قطب جنوبی سے ہٹ کر کسی بھی اور ملک میں اتنے زیادہ گلیشیر نہیں۔ گلیشیرز کے زیادہ پگھلنے سے دریاؤں میں اچانک بہت زیادہ پانی آجاتا ہے اور سیلابی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں فصلیں بھی تباہ ہوتی ہیں اور لاکھوں افراد بے گھر بھی ہو جاتے ہیں۔