لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے بھائی کی بازیابی کے کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی طلبی کا عندیہ دے دیا جبکہ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور آئی جی پنجاب کو کل طلب کرلیا اور پولیس کی رپورٹ بھی مسترد کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے شہباز گل کے بھائی غلام شبیر کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی جس میں درخواست گزار کے وکیل سمیت متعلقہ حکام پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت مغوی کی بازیابی کے لیے سینئر پولیس افسران کی تقرری کا حکم دے، غلام شبیر کو اسلام آباد جاتے ہوئے پولیس نے حراست میں لیا، شہباز گل کے بھائی کی جان کو بھی خطرہ ہے۔
دوران سماعت عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ مسترد کردی اور حکم دیا کہ کل مغوی کو اور تفصیلی رپورٹ رپورٹ پیش کریں۔
عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر ضرورت پڑی تو وزیر اعلیٰ کو بھی طلب کیا جائے گا، جبری گمشدگیاں آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق کے خلاف ہیں، حکومت پنجاب اس حوالے سے اپنا پالیسی بیان دے، یہ کیا طریقہ ہے کہ کیسز سے ضمانت ملے تو اسے اٹھا لو۔
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور آئی جی پنجاب کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 14 جون کو عدالت نے شہباز گل کے بھائی کی مبینہ اغوا کی بازیابی پر سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی تھی۔
وکیل نے الزام عائد کیا تھا کہ غلام شبیر جب اسلام آباد جا رہے تھے تو پولیس نے انہیں ’اٹھا‘ لیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ مغوی کی جان کو خطرہ ہے کیونکہ پولیس درخواست گزار کو ان کے حوالے سے کچھ نہیں بتا رہی۔