قومی اسمبلی بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے محفوظ نہ رہ پائی۔ جمعرات کو اجلاس کے دوران نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اظہارِ خیال کر رہے تھے کہ کچھ دیر کے لیے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
ایوان کو بتایا گیا کہ بجلی کی بندش تکنیکی خرابی کا نتیجہ تھی۔ گرمی کی شدت کے باعث جنریٹر میں بھی خرابی پیدا ہوئی۔ اس پر اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ قومی اسمبلی کے لیے توانائی کا نظام تو سولر پر ہے۔ بجلی جانی ہی نہیں چاہیے تھی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خارجہ امور ڈویژن کے 51 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد کے 2 مطالباتِ زرمنظور کرلیے گئے۔ خارجہ امور ڈویژن کے مطالباتِ زر پر اپوزیشن کی طرف سے کٹوتی 27 تحاریک مسترد کردی گئیں۔