عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ حکمرانوں سے مذاکرات منہ کالا کرنے کے مترادف ہے، چوروں کو گھر بھیجا جائے اور فوج کے ساتھ مذاکرات کرکے درمیانی راستہ نکالا جائے، اگلے مہینے کے آخر تک نوازشریف بھی اپنے بیانیہ کو بدلے گا۔
سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے بعد خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی حالات خراب ہو رہے ہیں، امریکی کانگریس کے 368 ارکان نے قرارداد منظور کی، یہ فارم 47 والے ممبر نہیں، چین کے وزیر اسلام آباد میں تقریر کرکےگئے قوم اس پر بھی سوچے۔
کوئی بیوقوف ہی سمجھتا ہوگا کہ عمران خان کو رہا کیا جائے گا، شیخ رشید
شیخ رشید نے میڈیا کے سامنے اپنا بل رکھ دیا اور کہا کہ نہ بیوی ہے نہ بچے، ایک ای سی چلاتا ہوں، میرا بجلی کا بل ایک لاکھ 68 ہزار روپے آیا ہے، میری مارکیٹ کے 18 دکاندار دکانیں چھوڑ کر چلے گئے ہیں، یہ حکومت اپنے کیسز ختم کرنے اور عوام کو بجلی کی تاروں پر لٹکانے آئی ہے، یہ بانی پی ٹی آئی کو ابھی باہر آنے نہیں دیں گے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ کے آخر تک نوازشریف بھی اپنا بیانیہ بدل لیں گے، جب چور چوکیدار بن جائیں تو پھر اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے، جو بھی اس حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے گا وہ منہ کالا کرے گا۔
ہم مقبوضہ کشمیرکا کیس لڑرہے تھے اور ہمیں اپنا ہی کیس لڑنا پڑگیا، شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے مزید کہا کہ اصل مذاکرات فوج کے ساتھ کیے جائیں اور درمیانی راستہ نکالاجائے، چور، ڈاکو، لٹیرے نااہل اور ناکام بجٹ پیش کرنے والی حکومت کو گھر بھیجا جائے۔