Aaj Logo

شائع 27 جون 2024 09:23am

سندھ حکومت کا ایل این جی اور ایل پی جی کی دکانوں کو آبادی سے باہر منتقل کرنے کا حکم

سندھ حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے ایل این جی اور ایل پی جی کی دکانوں کو آبادی سے باہر منتقل کرنے کا حکم دے دیا جبکہ محکمہ داخلہ نے سندھ بھر کے ڈی سیز کو مراسلے بھجوا دیے۔

حیدرآباد سلنڈر دھماکے میں 27 افراد کی ہلاکت کے بعد حکومت سندھ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ایل این جی اور ایل پی جی کی غیرقانونی دکانوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

اس حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے کہا ایل این جی اور ایل پی جی دکانیں رہائشی علاقوں سے دُور منتقل کرائی جائیں۔

حیدر آباد: پریٹ آباد سانحہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی

کراچی میں محکمہ داخلہ کی جانب سے صوبے بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کر دیا گیا۔

مراسلے کے مطابق غیر قانونی ایل این جی اور ایل پی جی دکانیں شہروں سے باہر منتقل کی جائیں۔

محکمہ داخلہ سندھ کے مراسلے کے مطابق ایل این جی اور ایل پی جی کی دکانوں کی انسپیکشن کی جائے، غیر معیاری سلنڈر ضبط کئےجائیں اور ایل این جی، ایل پی جی دکانوں کو ایس او پی کے تحت چلانے کا پابند کیا جائے۔

صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لنجار نے اس حوالے سے کہا کہ ایل این جی اور ایل پی جی دکانیں بازاروں اور رہائشی علاقوں سے دُور منتقل کرائی جائیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنرز ہر ہفتے ایل این جی اور ایل پی جی کی دکانوں کا معائنہ کر کے رپورٹ پیش کریں۔

حیدرآباد میں سلنڈر پھٹتے ہیں،سندھ حکومت کے کھا کھاکر پیٹ نہیں پھٹتے، حلیم عادل شیخ

حیدرآباد : سلنڈر دھماکے کے بعد شہر میں ایل پی جی کی فروخت بند ہوگئی

واضح رہے کہ 30 مئی کو حیدر آباد کے علاقے پریٹ آباد میں گیس سلنڈر کی دکان میں دھماکے کے بعد آگ لگنے سے 60 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ جھلسنے والے 21 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

آتشزدگی کے باعث دکان میں موجود کئی سلنڈر دھماکوں سے پھٹ گئے تھے، دھماکوں اور آتشزدگی سے آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

بعد میں دھماکے میں زخمی ہونے والے 27 افراد وقتاً فوقتاً دم توڑ گئے تھے۔

Read Comments