حیدرآباد میں چند ہفتے قبل سلنڈر دھماکے میں 27 افراد جان سے گئے، جس کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو غیر قانونی ایل این جی اور ایل پی جی دکانوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
محکمہ داخلہ نے اس حوالے سے سندھ بھر کے ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز) کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔ جس میں ایل این جی اور ایل پی جی کی دکانوں کی شہروں سے باہر منتقلی کا حکم دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے کہا ہے کہ ایل این جی اور ایل پی جی کی دکانوں کی انسپیکشن کی جائے، غیر معیاری گیس سلنڈرز ضبط کئے جائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام دکانوں کو ایس او پیز کے تحت چلانے کا پابند کیا جائے، گیس سلنڈر کی دکانیں بازاروں اور رہائشی علاقوں سے دُور منتقل کرائی جائیں۔
انھوں نے ہدایت کی کہ تمام ڈپٹی کمشنرز ہر ہفتے ایل این جی اور ایل پی جی دکانوں کا معائنہ کریں، اور محکمہ داخلہ کو ہفتہ وار رپورٹ پیش کریں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبے پر حیدرآباد سلنڈر دھماکے کے متاثرین کیلئے امداد کی منظوری
یاد رہے کہ 30 مئی کی شام حیدرآباد کے علاقے پریٹ آباد میں ایل پی جی سلنڈر فلنگ کی دکان میں دھماکے نے قیامت ڈھا دی تھی، درد ناک واقعے میں ابتدائی طور پر 52 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے شدید زخمیوں کو علاج کیلئے کراچی منتقل کیا گیا۔ تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وقفے وقفے سے اموات ہوتی رہیں اور حادثے میں 27 افراد جاں بحق ہوگئے۔