کراچی کے علاقے نیو کراچی میں 3 سالہ بچی آمنہ کی ہلاکت کے معاملے پر عباسی شہید اسپتال نے بچی کی موت طبعی قرار دے دی۔
نیو کراچی میں 3 سالہ بچی آمنہ کی موت طبعی قرار دے دی گئی، عباسی شہید اسپتال کے ایم ایل او نے بچی کی موت طبعی قرار دی۔
ایم ایل او کے مطابق بچی کے جسم پر چوٹ کے نشان پرانے ہیں جبکہ بچی کے والد نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بچی کے جسم پر تازہ چوٹ کے نشانات نہیں۔
بچی کو مردہ حالت میں اسپتال چھوڑ کر جانے والی ماں کی تلاش جاری ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے بچی کے والد کا بیان ریکارڈ کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے نیو کراچی یو پی موڑ سندھ گورنمنٹ اسپتال میں میں خاتون 3 سالہ بچی کی لاش چھوڑ کر فرار ہوگئی تھی۔
پولیس کے مطابق تین سالہ بچی کو ایک خاتون مردہ حالت میں سندھ گورنمنٹ اسپتال لائی اور وہاں سے ایدھی ہوم سہراب گوٹھ چھوڑ کر فرار ہوگئی۔
مقتولہ آمنہ کے والد شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بچی کی موت کا الزام بیوی پر لگاتے ہوئے کہا کہ میری چار سال قبل کنول نامی خاتون سے شادی ہوئی اور دو ماہ قبل علیحدگی ہوئی ہے، آج نامعلوم نمبر سے کال آئی ، آمنہ کی لاش ایدھی ہوم سہراب گوٹھ میں موجود ہے میں لاش کو عباسی شہید اسپتال لیکر آیا ، دیکھا تو اس کے چہرے پر زخم تھے۔
شہباز نامی شخص نےالزام لگایا کہ میرے مطابق کنول نے میری بیٹی کو مارا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے چہرے گردن پر زخم کے پرانے نشانات ہیں، آمنہ کی موت کی کیا وجہ بنی پوسٹ مارٹم کے بعد حقائق سامنے آ سکیں گے۔