قائمقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس شجاعت علی خان کی زیر صدارت پنجاب کے سیشن ججز کا اجلاس ختم ہو گیا ، اجلاس میں قائمقام چیف جسٹس نے سائلین اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کر دیا ۔
اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر سننے کے لیے قائم عدالتوں کو دوبارہ سے فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، قائمقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ اصلاحات کا مقصد عدالتی نظام کے مجموعی کار کردگی کو بہتر بناناہے صنفی بنیادوں پر تشدد کے مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
قائمقام چیف جسٹس نے کہ اکہ اے ڈی آر اور میڈی ایشن کے حوالے سے عدالتی افسران کو تربیت فراہم کرنے کے لیے تربیتی کورسز میں خصوصی ماڈیولز تیار کیے جائیں گے۔ بہترین کارکردگی کے حامل حجز کو تعریفی اسناد دینے کا طریقہ کار اپنایا جائے گا اور ایک سال تک بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سیشن ج ، ایڈیشنل سیشن ج ، سینیئر سول حج اور سول حج پر مشتمل ایک ایلیٹ پینل بھی تشکیل دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسی اور سینیئر ترین حج جسٹس سید منصور علی شاہ کی جانب سے جاری ہدایات کے تناظر میں مصنوعی ذہانت سے بھی بھر پور استفادہ کیا جائے گا، عدالتیں فیصلوں اور احکامات تک آسان رسائی کے لیے کیو آر کوڈ والی دستاویزات تیار کی جائیں گی ، تاکہ وکلاء اور سائلین کو بہتر سہولیات فراہم ورعدالتی عملے اور عام لوگوں کی فلاح وبہبود کو یقینی بنایا جائے ۔
جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ آن لائن شکایت کا نظام بنایا جائے گا جو کہ لاہور ہائی کورٹ کی موبائل ایپلیکیشن کے ساتھ منسلک کیا جائے گا، عدلیہ سہولت سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور کو آرڈینیشن کمیٹی (پی سی جے سی سی ) سہ ماہی بنیادوں پر اجلاس کرے گی۔ سکیشن22 اور 3-22 کے درخواستوں کی اس فائلنگ کے لیے بھی پورٹل وقف کیا جا سکے گا۔