قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیراعظم کی جانب سے بات چیت کی پیشکش پر اپنی شرائط دہراتے ہوئے کہا کہ بات تب ہو گی جب میرا وزیراعظم باہر آئے گا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران عمر ایوب نے مطالبہ دہرایا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کیا جائے۔
پاکستانی ایمبیسی اور رجیم نے قرارداد ناکام بنانے کیلئے امریکہ میں پورا زور لگایا، شہباز گل
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میں فارم 47 کے وزیراعظم کو کہنا چاہتا ہوں، ماحول بہتر ہو رہا تھا، بات تب ہوگی جب میرا وزیراعظم باہر آئے گا، بات تب ہوگی جب میرے قیدی باہر آئیں گے، یہ ہاؤس اس وقت چل سکے گا جب ہمارا احترام ہوگا۔
فوج سے رابطہ منقطع کرنا عمران خان کی سب سے بڑی غلطی تھی، فواد چوہدری
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مفاہمت تب ہوگی جب آپ یاسمین راشد، محمود الرشید کے ساتھ زیادتی کا احساس کریں گے، مفاہمت تک ہوگی جب آپ حسان نیازی کے ساتھ زیادتی کا احساس کریں گے۔