پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستانی انتخابات کی تحقیقات کی قرارداد کو ’بہت بڑی کامیابی‘ قرار دے دیا ہے۔
سول میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری اپنے پیغام میں شہباز گل نے لکھا کہ ’امریکہ کے 368 کانگرس ممبران نے پاکستان کے الیکشن کو فراڈ قرار دے دیا ہے اور اس کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’پاکستان میں جاری فسطائیت، جھوٹے کیسز اور شہریوں کے اغوا، صحافیوں کی زبان بندی کی مذمت اور ان کے خلاف تحقیقات کے مطالبے پر 368 کانگرس ممبرز نے ووٹ کیا ہے‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پاکستانی ایمبیسی اور رجیم نے امریکہ میں پورا اور سارا زور لگایا اور اس کو ناکام کرنے کی پوری کوشش کی۔ لیکن اللہ کا شکر ہے کامیاب نہ ہوسکے اور صرف 7 ووٹ اس کے مخالف پڑے‘۔
شہباز گل نے کہا کہ ’اس کامیابی کا سہرا پاکستانی کمیونٹی کو جاتا ہے۔ یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس کو سراہیں اور شئیر کریں‘۔
سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا نوٹس لے رہی ہے کہ یہ ایک گندا الیکشن ہے، امریکی کانگریس نے بھی نوٹس لے لیا لیکن ابھی تک ہماری عدالتوں نے نوٹس نہیں لیا۔
ان کا کہن اتھا کہ چیف جسٹس نے کہا پی ٹی آئی نے الیکشن نہیں کروایا، ہم نے تین بار الیکشن کروایا لیکن چیف جسٹس صاحب کو نظر نہ آیا، چیف جسٹس کوصرف وہ الیکشن نظر آیا جس میں نواز شریف صدر بنا۔
خالد خورشید نے کہا کہ چیف جسٹس نہ سوشل میڈیا دیکھتے ہیں اورنہ ٹی وی چینلز، پوری دنیا نوٹس لے رہی ہے کہ یہ ایک گندا الیکشن ہے، کانگریس نے بھی نوٹس لے لیا لیکن ابھی تک ہماری عدالتوں نے نوٹس نہیں لیا۔
خالد خورشید کا کہنا تھا کہ جس دن آئین پاکستان بحال ہوا یہ سب پھانسی کے پھندوں تک پہنچیں گے، ان کو پھانسی کے پھندے نظر آرہے اس لیے گندگی سے باز نہیں آرہے، ن لیگ کے لیڈر الیکشن سے پہلے کہتے تھے کہ انتخابی نشان نہیں ہوگا، انہوں نے پہلے ہی کہا بیلٹ پیپر پر بلا بھی نہیں ہوگا پی ٹی آئی کا نام بھی نہیں ہوگا۔
دوسری جانب ن لیگ نے امریکی قرارداد کو صیہونی سازش قرار دے دیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ قرارداد کے پیچھے بانی پی ٹی آئی کے کزن جاوید برکی اورڈاکٹر آصف ہیں، کانگریس میں لابنگ پر لاکھوں ڈالرخرچ کئے گئے ہیں۔