سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پالیسی بیان دیتے وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں۔ سکھر بیراج کے نئے گیٹ کی تعمیر کے لیے چار ہزار میٹرک ٹن سے زیادہ مٹی ڈالی گئی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سکھر بیراج کا نیا گیٹ 20 جولائی کو شپ یارڈ سے مل جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سکھر بیراج کے گیٹ سے متعلق سارا کام 72 گھنٹے میں مکمل کرلیا گیا۔ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اب سکھر بیراج پر آہستہ آہستہ پانی چھوڑا جارہا ہے۔
سندھ کے وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے ایوان کو بتایا کہ پولیس کی نفری میں 42 ہزار نفوس کی کمی ہے۔ کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضہ دینے سے حوالے سے وزیرِ اعلیٰ سے بات کی ہے۔
ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ وی آئی پی ڈیوٹیز پر مامور اہلکاروں کو نکالا جائے تو سندھ بھر میں 600 سے 700 افراد کے لیے ایک اہلکار ہے۔
صوبائی وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کے معاملات تیزی سے بہتر ہو رہے ہیں۔ صوبائی حکومت کو کچے کے ڈاکوؤ کے سروں کی قیمت بڑھانی چاہیے۔
سندھ اسمبلی میں چھٹے دن بھی بجٹ پر بحث جارہی رہی۔ اپوزیشن نے کٹوتی کی 1236 تحاریک جمع کروائی ہیں۔