وزیراعظم شہباز شریف نے متبادل توانائی کے ذرائع خصوصاً شمسی توانائی کی ترویج پرتوجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تھرکول کی گیسیفیکیشن کے حوالے سے حکمت عملی تیارکرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پیٹرولیم ڈویژن کے امور پر اہم اجلاس آج اسلام آباد میں ہوا، جس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کو پیٹرولیم اور گیس کے شعبوں کے حوالے سے پیشرفت اور تجاویز پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کاربن فٹ پرنٹ کافی کم ہونے کے باوجود پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے پانچواں سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، متبادل توانائی پر مبنی مصنوعات کے فروغ کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات پر قابو پانے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ٹائیٹ گیس کی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
عام آدمی کیلئے سولر پینلز پر کسی قسم کی نئی ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی، وزیراعظم
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ تیل اور گیس پائپ لائنز سے چوری کے انسداد کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کی جائے گی، الیکٹرک بائیکس، گاڑیوں اور بجلی پر چلنے والی گھریلو مصنوعات کے حوالے سے پالیسی پر کام کیا جا رہا ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پیٹرولیم سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے تجاویز پر کام کیا جائے گا، پیٹرول اور گیس کی تلاش کے عمل کو مکمل ڈیجیٹائز کیا جائے گا، پیٹرولیم اور گیس کے شعبے میں مسابقت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، مقامی سطح پر تیل اور گیس کی پیداوار میں اضافے کے لئے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے، بائیو فیولز کے فروغ کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں متبادل توانائی کے ذرائع خصوصاً شمسی توانائی کی ترویج پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، تھر کول پاکستان کی توانائی کی ضروریات کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
وزیراعظم نے تھر کول کی گیسیفیکیشن کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تھر کول کی ملک کے دوسرے علاقوں تک رسائی کے لیے ریلوے لائن کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔