امریکا میں آن لائن گیم سے پیدا ہونے والی رقابت اس وقت انتہائی شکل اختیار کرگئی جب ایک نوجوان اپنے آن لائن دشمن کو نشانہ بنانے نیو جرسی سے فلوریڈا جاپہنچا اور وہ بھی ہتھوڑا لے کر۔
20 سالہ ایڈورڈ کینگ نے آن لائن گیم کے دوران پیدا ہونے والی رقابت کے ہاتھوں مجبور ہوکر نیو جرسی سے فلوریڈا تک 750 کلومیٹر کا سفر کیا۔ جس شخص پر ہتھوڑے سے حملہ کیا جانا تھا اُس کے سوتیلے باپ نے ایڈورڈ کینگ کو پولیس کے آنے تک حملے سے روکے رکھا۔
ایڈورڈ کینگ پر قتل بالارادہ سمیت متعدد الزامات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ عدالت نے اُس کی طرف سے دائر کی گئی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اُسے آن لائن گیمنگ سے بھی روک دیا گیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ نیو یارک کی نیسو کاؤنٹی کے شیرف بل لیپر نے کہا کہ کبھی کبھی انسان کچھ ایسا کر بیٹھتا ہے جس کا ازالہ کیا ہی نہیں جاسکتا۔ ایڈورڈ کینگ کا بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے۔
ایڈورڈ کینگ اور اُس کا ہم عمر ”رقیب“ قرونِ وسطیٰ سے متعلق ایک فینٹیسی گیم آرک ایج کے منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں۔ اس کھیل میں کئی افراد بیک وقت حصہ لے سکتے ہیں۔ امریکا اور یورپ میں کروڑوں نوجوان اس کھیل کے شوقین ہیں۔ اس کھیل کے پبلشر نے حال ہی میں یورپ اور شمالی امریکا میں اس کے سرورز بند کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر شدید ردِعمل آیا تھا۔ کسی کو اندازہ نہ تھا کہ اس اس کھیل کے ہاتھوں کوئی پاگل بھی ہوسکتا ہے۔
اپنی ماں کو ایک دوست سے ملنے کا کہہ کر بینگ نے فلوریڈا کی فلائٹ پکڑی، وہاں پہنچ کر ہتھوڑا خریدا اور اپنے آن لائن حریف کو قتل کرنے پہنچ گیا۔ وہ اپنے حریف کے گھر میں رات کے دو بجے داخل ہوا۔ اس دوران اس کے سوتیلے والد کی آنکھ کھل گئی اور انہوں نے واردات روک لی۔