وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو کا کہنا ہے کہ آپریشن عزم استحکام پر بلوچستان حکومت کو اعتماد لیا گیا ہے، ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا۔
میرضیاء اللہ لانگو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ ہے، مسلح جدوجہد کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے جب راہ راست پر آجائیں تو ہی مذاکرات کرسکتے ہیں۔
’آپریشن عزم استحکام‘ حکومت نے ان کمیرہ میٹنگ میں بحث کرانے کی یقین دہانی کرا دی
انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان کے شہری ہمارے ساتھ کھڑے ہوجائیں تو ایک ماہ کے اندر امن قائم ہوگا۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ گزشتہ رات خالق آباد میں ہونے والے حملے کے بعد آپریشن جاری ہے، لیویز اور ایف سی چیک پوسٹ سمیت پی پی ایل کے کیمپ پر مسلح افراد نے حملہ کیا، پی پی ایل کے اہلکاروں نے دو سال قبل کام ختم کردیا تھا، حملے وقت لیویز کے 20 اہلکار جائے تعیناتی پر موجود تھے۔
آپریشن عزم استحکام کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ شاہد خاقان عباسی نے اہم سوالات اٹھا دئے
میر ضیاءاللہ لانگو نے کہا کہ حملے کے بعد لیویز اہلکاروں کو یرغمال بنانے کی کوشش ناکام بنادی گئی، سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کیا۔
پختونخوا میں کسی بھی آپریشن کے لیے بانی پی ٹی آئی کے پاس جانا ہوگا، علی محمد خان
انہوں نے کہا کہ قلات میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، شعبان واقعے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے، شعبان سے اغواء ہونے والے تین افراد اپنے گھروں کو پہنچ چکے ہیں، دیگر سات مغویوں کو جلد بازیاب کرائیں گے۔