حلقے میں اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ، عوام کا کیسے سامنا کریں، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ قومی اسمبلی میں اٹھا دیا۔ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ کے الیکٹرک والے بلوں میں ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کراچی والوں کو لُوٹ رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف بتائیں کہ ہم کے الیکٹرک کی شکایات لیکر کس کے پاس جائیں؟ جبکہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے گرمی کے سبب اموات میں اضافے کی وارننگ دے دی۔
بلاول بھٹو نے کہا قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ درآمدی کے بجائے مقامی فیول پر توجہ دینا ہو گی، وفاقی حکومت تیار ہے تو ہم مل کر چاروں صوبوں میں لوڈشیڈنگ پر کام کریں۔
انھوں نے کہا کہ حلقے میں اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ، عوام کا کیسے سامنا کریں ۔وفاق اور صوبائی حکومتیں مل کر سولر پینل کا منصوبہ لائیں گی ۔
جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہاگر بجلی کی پیداوار کم ہے تو پھر فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر جو اربوں روپے بٹورے جارہے ہیں ، یہ اربوں روپے کس کی جیب میں جارہے ہیں؟ کے الیکٹرک کراچی پر ظلم کر رہی ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کا مزیدف کہنا تھا کہ الیکٹرک کے خلاف شکایات پر وفاقی حکومت کوئی ایکشن نہیں لے رہی، کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی پر حکومت اپنی بے بسی کی وجہ بتائے، وزیراعظم شہباز شریف بتائیں کہ ہم کے الیکٹرک کی شکایات لیکر کس کے پاس جائیں؟ وفاقی حکومت کے الیکٹرک نامی چھری سے اُس گائے کا گلا کاٹ رہی ہیں جو دودھ دیتی ہے، کراچی والے پرامن لوگ ہیں مگر انہیں بے وقوف نہ سمجھا ۔
ادھر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرعبدالغفور نے وارننگ دے دی کہا کہ کراچی میں گرمی کے باعث لوڈ شیڈنگ سے اموات بڑھنے کا خطرے ہے، بند گھر، ہوادار فلیٹس نہ ہونے اور تنگ گلیوں کی وجہ سے اموات بڑھ سکتی ہیں۔
ڈاکٹرعبدالغفور نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کو گرمی میں بجلی بند نہ کرنے کا حکم دیا جائے، حکومت اور محکمہ صحت سندھ کے الیکٹرک کو چند ہفتوں کیلئے بجلی بند نہ کرنے کے لیے پابند کرے۔