وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عام آدمی کے لیے سولر پینلز پر کسی قسم کی نئی ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی، ملک معاشی استحکام کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے بتایا کہ عزم استحکام کثیر جہتی، سیکیورٹی اداروں کے تعاون اور پورے ریاستی نظام کا مجموعی قومی وژن ہے، کسی نئے و منظم مسلح آپریشن کے بجائے جاری انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں تیز کی جائیں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ نقل مکانی کی ضرورت والے کسی آپریشن کی شروعات غلط فہمی ہے، عزم استحکام کا مقصد دہشت گردوں کی باقیات اور جرائم و دہشت گرد گٹھ جوڑ کا خاتمہ ہے، عزم استحکام کا مقصد ملک میں پُرتشدد انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔
وفاقی کابینہ نے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دے دی
شہباز شریف نے کہا کہ عام آدمی کے لیے سولر پینلز پر کسی قسم کی نئی ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی، کم لاگت اور قابل تجدید شمسی توانائی ہر شہری تک پہنچائیں گے، معیشت کو مثبت سمت پرگامزن کرنے کے لیے بھرپورمنصوبہ بندی کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک معاشی استحکام کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے، چھوٹے اور درمیانے پیمانے کی صنعت کو ترقی دے کر ملکی برآمدات میں اضافہ کریں گے، اشرافیہ اور ملکی وسائل کا استحصال کرنے والوں کی مراعات کو ختم کیا جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عام آدمی کو معاشی تحفظ اور ترقی کے یکساں مواقع دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے، بجٹ کے دوران وزراء پارلیمان میں حاضری یقینی بنائیں۔
اس اجلاس کے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق شرکاء کو ریاستی اداروں کی نجکاری بالخصوص پی آئی اے کی نجکاری پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، پری بڈنگ میں دلچسپی کا اظہار کرنے والی کمپنیاں پی آئی اے کی مختلف سائٹس کا دورہ کررہی ہیں، پی آئی اے کی بڈنگ اگست کے پہلے ہفتے میں ہوگی۔
آپریشن ’عزم استحکام‘ کے پیچھے سیاسی عزائم نہیں، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوگا، خواجہ آصف
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کرنے اور شفافیت کو اہمیت دینے کی ہدایت کی جبکہ یو این غذائی پروگرام افغانستان کی استدعا پر ایک کنٹینر کی کراچی سے کابل ٹرانزٹ کی اجازت بھی دی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق کنٹینر ٹرکوں کے پرزوں پر مشتمل ہوگا، خصوصی اجازت صرف ایک مرتبہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر دی گئی۔