ملک کے سینیئر سیاستدان اور سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ میں چل رہے مخصوص نشستوں کے کیس میں مایوس اور ناامید ہوگی۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ قانونی طور پر ممکن ہی نہیں ہے کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو مل جائیں، اس پر آرٹیکل 51 بڑا واضح ہے اور آئین اس پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے جو فہرست تھی وہ بھی سامنے نہیں آرہی، تکنیکی طور پر یہ بہت بڑا بلنڈر کرچکے ہیں اور اپنا مزاق بنوانے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کا مخصوص نشستوں کا یہ خواب چکنا چور ہونے جا رہا ہے۔
انہوں نے اصرار کیا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں اور ان کے وکلا بھی اس بات کو جان چکے ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں کہ عمران خان مزید اندر پھنسے رہیں اور یہ اس کے پھل کھاتے رہیں۔
انہوں نے قومی اسمبلی میں بھکر سے سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل کے اسمبلی اجلاس میں خواجہ آصف کیلئے بولے گئے نازیبا الفاظ پر کہا کہ اس پر تو سزا ہونی چاہئے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ’میں تو مولانا فضل الرحمان کا اس دن سے فین ہوگیا ہوں جس دن سے انہوں نے اِن کو (پی ٹی آئی) کو نیچے لٹا دیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سوچا تھا کہ وہ مولانا فضل الرحمان کو اپنی بی ٹیم بنا لیں گے، لیکن مولانا فضل الرحمان کی بی ٹیم اب پی ٹی آئی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی والے گالم گلوچ اور غلاظت پھیلا کر سوچ رہے ہیں کہ عمران خان کیلئے کوئی بہتری کر رہے ہیں تو وہ انہیں مزید گڑھے میں پھینک رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں موجود ایسے عناصر کا حل یہ ہے کہ ان سے اسی زبان اور اسی ہاتھ سے جواب دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے جتنے ٹکڑے ہوچکے ہیں اس سے زیادہ مزید ہوں گے، پارٹی میں اتنے زیادہ لوگوں کے مفاد پھنسے ہوئے ہیں کہ یہ پارٹی اب تتر بتر ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے نہیں ملیں گے۔
سپریم کورٹ میں اپنے خلاف توہین عدالت کیس پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے دن ہی معافی کا کہا تھا، مجھے معافی منگنے میں کل بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا آج بھی نہیں ہے، میں اپنی پریس کانفرنس پر کھڑا ہوں میں نے کوئی ایسی بات نہیں کی۔
ایک سوال کے جواب میان ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کی چھتری تلے ہم ہر سرمایہ کار کی حفاظت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا میں جو 18 فیصد ٹیکس نہ لگانے کی تجویز آئی ہے تو یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ ایک پاکستان ہے تو قانون بھی سب کیلئے ایک ہوگا، تو یہ جاگیرداری اور بدمعاشی نہیں چلے گی، جاگیرداروں کو آپ نے چھوڑ دیا ان پر بھی ٹیکس لگائیں، غیرضروری وزارتوں کو ختم کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے حوالے سے آئندہ آنے والے دنوں میں بہت کچھ ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے اسمگل شدہ گاڑیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے بعد اب اسمبلی پارکنگ خالی ہوگئی ہے، اب آپ کو کورورا، ریوو اور فارچونر نظر آرہی ہیں، حیکومت نے اگر اس پر ایکشن نہیں لیا اور زیادہ کسی نے چوں چاں کی تو میں پھر تصویریں اور ایڈریس بھی سے دوں گا، میرا ہوم ورک مکمل ہوتا ہے۔
علی امین گنڈا پور کی آپریشن عزم استحکام سے لاعلمی پر فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بریفنگ میں سارا کچھ بتایا گیا ہے، اب وہ کہہ رہے ہیں کہ مجھے نام کا پتا ہے آپریشن کا نہیں پتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک ’ایکسٹینڈڈ آپریشن‘ ہے جو پہلے سے چلتا آرہا ہے، اس کا دائرہ کار وسیع ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سب سے زیادہ ان آپریشنز کے حق میں تھے، انہوں نے ہمیشہ اس کی پشت پناہی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن کل کابینہ سے بھی منظور ہوگا، پارلیمنٹ سے بھی پاس ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں علی امین گنڈاپور کو زیادہ وقت تک وزیراعلیٰ نہیں دیکھ رہا۔