وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ اب تک صوبے سے تین لاکھ غیر ملکی واپس اپنے ملک میں جاچکے ہیں۔ حکومت پاکستان کے فیصلے کے مطابق کسی بھی غیر قانونی رہائشی غیر ملکی کو واپس اپنے ملک جانا ہوگا۔
پشاور میں علی امین گنڈا پور سے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے وفد نے ملاقات کی۔ جس میں خیبر پختونخوا میں مقیم مہاجرین سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے غیر ملکیوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی ہیں اور واپسی کے اس عمل میں ایک بھی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ قانونی دستاویزات کے بغیر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کو اپنے ممالک واپس جانا ہوگا کیونکہ یہ حکومت پاکستان کا فیصلہ ہے۔
تین ممالک سے بیدخل افغان مہاجرین ایک ساتھ واپس
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ قانونی دستاویزات رکھنے والے غیر ملکیوں کے یہاں قیام سے کوئی مسئلہ نہیں۔ ’اگر یو این ایچ سی آر تعاون کرے تو پاکستان میں مقیم افغان نوجوانوں کو فنی تربیت دے کر ان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جاسکتا ہے، صوبائی حکومت ان نوجوانوں کو اپنے تکنیکی اداروں میں تربیت فراہم کرنے کو تیار ہے‘۔
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ اگر یو این ایچ سی آر افعان مہاجرین کے لئے ہیلتھ کارڈ کا اجراء کرے تو صوبائی حکومت اپنے اسپتالوں میں ان کوعلاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔
تاریخ و قانون: افغان مہاجرین پاکستانی شہری کیوں نہیں بن سکتے
یو این ایچ سی آر کے وفد نے طویل عرصے تک افعان مہاجرین کی مہمان نوازی پر پاکستان خصوصاً خیبر پختونخوا حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ غیر ملکیوں کی رضاکارانہ واپسی کے عمل میں کے پی حکومت کا تعاون قابل ستائش ہے۔