کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ شہاب ثاقب، سیاروں اور سیارچوں کا نام کیسے رکھا جاتا ہے؟ اور کیا آپ انہیں اپنی پسند کا کوئی نام دے سکتے ہیں؟
بین الاقوامی فلکیاتی یونین (IAU) نے آپ کو وہ نادر موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے زریعے آپ ایک چاند کا نام خود رکھ سکتے ہیں۔
یونین نے زمین کے ”نیم چاندوں“ میں سے ایک کا نام رکھنے کے لیے دنیا بھر میں مقابلے کا اعلان کیا ہے۔
”قوسی مونس“ (Quasi-mons) وہ سیارچہ ہیں جو زمین کی طرح سورج کے گرد چکر لگاتے ہیں، لیکن زمینی نقطہ نظر سے ہمارے سیارے کا چکر لگاتے دکھائی دیتے ہیں۔
دو چیزوں کی ایک ہی راستے پر حرکت کی وجہ سے ایسا لگتا ہے جیسے سیارچہ زمین کے گرد چکر لگا رہا ہے۔
چار انسان جو 52 سال سے چاند پر موجود ہیں
اگر کوئی نیم چاند زمین کے قریب ہو تو ایسا لگتا ہے کہ ہمارے پاس ایک نیا چاند ہے، حالانکہ یہ زمین کی کشش ثقل سے مشکل سے ہی متاثر ہوتا ہے۔
اس طرح کے ایک چاند ک نام رکھنے کا منفرد موقع 30 ستمبر تک کھلا ہے، دنیا بھر سے لوگوں کو ایسے نام تجویز کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے جنہیں آئی اے یو کی جانب سے آفیشلی تسلیم کیا جا سکے۔
اس مقابلے کا عنوان ”Name a Quasi-Moon“ (ایک نیم چاند کو نام دیں) ہے، جس کا مقصد فلکیات کے ساتھ عالمی شائقین کو مشغول کرنا اور آسمانی اشیاء کے ساتھ لوگوں کے گہرے تعلق کو اجاگر کرنا ہے۔
یہ اقدام ریڈیو لیب کے شریک میزبان لطیف ناصر کی جانب سے آئی اے یو کو اس سال کے شروع میں وینس کے نیم چاند کا نام دینے کی کامیاب درخواست سے متاثر ہے۔
امریکا نے چاند پر ریلوے اسٹیشن تعمیر کرنے کا اعلان کردیا
مقابلہ چار مرحلوں میں ہوگا۔ نام جمع کرانے کی مدت 30 ستمبر کو ختم ہوگی ، اس کے بعد ماہرین کا ایک پینل اکتوبر میں 10 فائنلسٹ کا انتخاب کرے گا۔ نومبر اور دسمبر میں عوامی ووٹ جیتنے والے نام کا تعین کیا جائے گا، جس کا باضابطہ اعلان جنوری 2025 کے وسط میں کیا جائے گا۔
یہ مقابلہ لوگوں کے لیے کائنات پر اپنا نشان چھوڑنے کا ایک نادر موقع فراہم کرتا ہے، جس میں جیتنے والے نام کو فلکیاتی ناموں پر بنائی گئی عالمی اتھارٹی کی طرف سے باضابطہ طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
اگر آپ کے دماغ میں اس نئے چاند کیلئے کوئی نام ہے تو وہ آپ یہاں جمع کروا سکتے ہیں۔