شہرقائد میں شدید گرمی سے مختلف علاقوں میں مزید 6 لاشیں برآمد ہوئیں، جس کےبعد دو روز میں مرنے والے افراد کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہلاکتوں میں اضافہ، 500 سے زائد لاشیں سرد خانے منتقل کی گئیں جبکہ شہر قائد میں شدید گرمی کی و جہ سے 150 مویشی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں سے مزید 7 افراد کی لاشیں ملیں ہیں جس کی عمر35 سے 60 سال کے درمیان ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے زیادہ تر افراد نشے کے عادی ہیں جو گرمی کی شدت کو برداشے نہیں کر سکے ہیں۔
ریسکیو حکام کو جامع کلاتھ، گولیمار، سپر ہائی وے سے 3 افراد کی لاشیں ملیں، گلستان جوہر اور لانڈھی سے بھی 2 افراد کی لاشیں ملیں،جبکہ فیڈرل بی ایریا کریم آباد سے ایک شخص جبکہ شاہ فیصل گرین ٹاؤن کے قریب روڈ کنارے سے گدا گر خاتون کی لاش ملی۔
تمام لاشیں وقوعہ سے پولیس اسٹیشن اور پھر سرد خانے بھیجی گئی، جبکہ مرنے والوں کی شناخت کا عمل بھی جاری ہے۔
شہرِقائد میں 24 گھنٹوں کے دوران مرنے والوں کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔
کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا گیا، تقریبا 500 سے زائد لاشیں سرد خانے منتقل کی گئیں، ایک ہفتے کے دوران 526 سے زائد لاشیں مردہ خانے لائی گئیں۔ ایک ہفتے کے دوران لائی گئی لاشوں میں 4 گنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ایدھی حکام کے مطابق آج 86 افراد کی لاشیں سرد خانے لائی گئی23 جون کو 140 افراد کی میتیں، 22 جون کو 90 لاشیں، 21 جون کو 79 افراد کی لاشیں جبکہ 20 جون کو 61 اور 19 جون کو 70 لاشیں سرد خانے لائی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ مردہ خانہ لائی گئی لاشوں میں بیمار،نشئی اورحادثاتی میتیں شامل ہیں۔
جبکہ کراچی کے سول اسپتال میں 67 افراد تیز بخار کے باعث اسپتال بھی پہنچے، انچارج ہیٹ اسٹروک وارڈ ڈاکٹر نظام شیخ کےمطابق تمام افراد کو ایک سو اورایک تھا۔
ادھرشہر قائد میں صبح کے اوقات سے ہی حبس کی صورتحال رہی جو کہ درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی نمی میں بھی اضافے کا سبب بنی۔
شہر قائد میں شدید گرمی کی و جہ دودھ دینے والے جانور بھی شدید متاثر ہوئے ہیں ۔ گرمی سے گرمی کی وجہ سے کراچی کیٹل کالونی میں گزشتہ روز کئی سو جانور مرگئے۔
ترجمان کیٹل فارمز ایسوسی ایشن شبیر ڈار کے مطابق گرمی کی وجہ سے کراچی کیٹل کالونی میں گزشتہ روز کئی سو جانور مرگئے ہیں، تین روز دوران 150 سے زائد جانور ہلاک ہوچکےہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ شدید مشکلات کے باوجود محکمہ لائیو اسٹاک کے ویٹنری ڈاکٹرز غائب ہے جبکہ بروقت علاج معالجہ نہ ہونے سے فارمرز کو نقصان کا سامنا ہے۔
150 سے زائد جانوروں کے مر جانے کے سبب شہر میں دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہونے لگی ہے، کیٹل فارمز ایسوسی ایشن نے اپیل کی ہے کہ محکمہ لائیواسٹاک جانوروں کے دیکھ بھال اور ادویات کو فراہمی کو یقینی بنائے۔
بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر نیشنل ہائی وے ملیرکالابورڈ پرشہریوں کا احتجاج کیا گیا۔ احتجاج کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
دوسری جناب کراچی کے علاقے پاپوش نگر چاندنی چوک کے مکین بھی کے الیکٹرک کے خلاف سڑکوں پر آگئے،علاقہ مکینوں نے چاندنی چوک پر جلاو گھیراو بھی کیا، شہری کہتے ہیں کہ روزانہ 12 سے 14 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے کے الیکٹرک کو کالعدم قراردیا جائے۔
شہر قائد میں آج درجہ حرارت 42 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا، تاہم محسوس کی جانے والی گرمی تقریبا 50 ڈگری رہی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز بھی کراچی کا درجہ حرارت 41 ڈگری تھا، لیکن گرمی کی شدت 50 سے 52 سینٹی گریڈ تک محسوس کیا جا رہا تھا۔
جبکہ محکمہ موسمیات کا پیش گوئی میں کہنا تھا کہ حبس، بڑھتی نمی اور ہیٹ ویو کی صورتحال مزید 3 دن تک چلے گی، بعدازاں کمی کا امکان ہے، آئندہ 2 سے 3 روز تک درجہ حرارت 40 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔
دوسری جناب کراچی کے مضافات میں گرج چمک کے ساتھ بارش بھی ہوئی، اطلاعات کے مطابق مضافاتی علاقے گڈاپ، بحریہ ٹاؤن اورتڈی، ایچ اے سٹی میں بارش سے موسم خوشگوارہوگیا۔