اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے محمد زبیر کے اس بیان کو من گھڑت قرار دیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی حکومت ختم کرنے سے پہلے جنرل باجوہ نے نوازشریف سے لندن میں ملاقاتیں کیں اور انہیں ایک اور ایکسٹینشن کی پیشکش بھی کی گئی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کی ملاقات تو کیا بات چیت بھی نہیں ہوئی، اگر دونوں کی ملاقات ہوئی تو امیگریشن میں ریکارڈ تو ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ محمد زبیر عمر نے شوشا چھوڑا اور قد سے بڑھ کر بات کی ہے، ان سے اس طرح کی بات کی توقع نہیں تھی، ان کی باتیں بے بنیاد ہیں محمد زبیر کے پاس تفصیلات ہیں تو سامنے لیکر آئیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ اسمبلیاں میں مسائل کا حل ہونا چاہیے پوائنٹ اسکورنگ نہیں، پہلے بھی دہشتگردی کے خطرات سامنے آئے اور سانحہ اے پی ایس ہوا تو نیشنل ایکشن پلان کے معاملات کو منظور کیا گیا۔
واضح رہے کہ 21 جون کو مسلم لیگ (ن) کے سابق ترجمان محمد زبیر کی جانب سے عمران خان کی حکومت ختم کرنے سے پہلے جنرل باجوہ اور نوازشریف سے لندن میں ملاقات سے متعلق دعویٰ سامنے آیا تھا۔
نجی جینل پر انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ ملاقات کے حوالے سے حتمی طور پر نہیں کہہ سکتا لیکن ہم نے سنا تھا کہ لندن میں جنرل (ر) باجوہ کی نوازشریف سے 2 ملاقاتیں ہوئیں۔