سعودی عرب کی جانب سے رواں سال حج کے موقع پر حاجیوں کی اموات سے متعلق باقاعدہ ردعمل سامنے آگیا ہے۔
رواں سال حج کے موقع پر شدید گرمی اور ہیٹ اسٹروک کے باعث 1 ہزار سے زائد حاجی انتقال کر گئے تھے، جس پر سوشل میڈیا پر بھی حج کے موقع کی تصاویر اور ویڈیوز نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کی تھی۔
عالمی میڈیا پر خبر آنے کے بعد اب سعودی حکومت کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ سعودی عرب کے وزیر صحت فہد بن عبدالرحمان کی جانب سے کہنا تھا کہ حج کے دوران اموات مناسب پناہ گاہ نہ ہونے اور آرام کیے بغیر تیز دھوپ میں طویل فاصلے تک پیدل چلنے کی وجہ سے ہوئیں۔
خانہ کعبہ کی چابی عثمان بن طلٰحہ کے خاندان کو اللہ کے حکم سے عطا کی گئی تھی
اموات کی وجہ بتاتے ہوئے سعودی وزیر صحت نے بتایا کہ جاں بحق حجاج میں متعدد معمر اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد بھی شامل ہیں۔
مناسک حج کے دوران 49 حجاج کی اموات؛ تیونس کے وزیر مذہبی امور برطرف
جبکہ فہد بن عبدالرحمان کا غیر قانونی طور پر حج کرنے آنے والوں سے متعلق کہنا تھا کہ 83 فیصد اموات ان حجاج کی ہوئیں جو اجازت کے بغیر حج میں شامل ہوئے تھے۔
دوسری جانب مصری حکام کے مطابق جاں بحق افراد میں مصر کے 672 شہری شامل ہیں جبکہ 25 لاپتہ ہیں۔
جبکہ انڈونیشیا کی جانب سے کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں انڈونیشیا کے 236 شہری شامل ہیں۔
سعودی عرب کی وزارت صحت کی جانب سے اعداد و شمار کے مطابق حج کے دوران گرمی، بیماریوں سے جاں بحق حاجیوں کی حتمی تعداد 1 ہزار 301 ہے۔