پاکستان سے نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی کا اطلاق قومی شناختی کارڈ برائے اوورسیز پاکستانی (این آئی سی او پی) رکھنے والے افراد، نابالغوں، طلبہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے مطلع کردہ کسی دوسرے طبقے کے افراد پر نہیں ہوگا۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق فنانس بل 2024 میں پاکستان کے ایک شہری کے لیے غیر ملکی سفر پر پابندی کی تجویز دی گئی ہے، جس میں این آئی سی او پی رکھنے والے افراد، نابالغ، طلبا اور دیگر طبقات کے افراد کو چھوڑ کر ایف بی آر کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ اگر وہ آمدنی کا ریٹرن فائل کرنے کے لیے ذمہ دار ہیں تو وہ ریٹرن فائل نہیں کر سکتے۔
نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی کا فیصلہ
ایک ٹیکس ماہر نے بتایا کہ ریٹرن فائل کرنے کی حوصلہ افزائی کے لیے فنانس بل میں پاکستانی شہریوں کے لیے غیر ملکی سفر پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز ہے۔ تاہم، ان پابندیوں کا اطلاق این آئی سی او پی رکھنے والے افراد، نابالغوں، طلبہ اور دیگر طبقات کے افراد پر نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 18877 ارب روپے کا مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کیا تھا۔ فنانس بل کے مطابق نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ نان فائلرز کےلئے کاروباری ٹرانزکشن کے ٹیکس میں نمایاں اضافہ ہوگا، نان فائلرز کے لئے پراپرٹی ہولڈنگ پر ٹیکس 45 فیصد ہوگا۔
اس سے قبل 30 لاکھ نان فائلرز کے خلاف ایکشن کی تیاریاں کی گئیں جس کے تحت ان کے بجلی اور گیس کے کنکشن کاٹنے کا کہا گیا۔