جماعت اسلامی کی جانب سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور بلوں میں اضافے پر ملک گیر احتجاج کیا گیا جب کہ کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی بندش پر 26 جون کو شارع فیصل پر دھرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ جس شعبے کو دیکھیں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
جماعت اسلامی کے کارکن راولپنڈی، بہاولپور ، اوکاڑہ ، گجرات، سانگھڑ ، تھرپارکر اور جیکب آباد سمیت مختلف شہروں پر سڑکوں پر نکلے اور لوڈ شیڈنگ اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا۔
مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاج میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے کہا کہ اگر بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ، بلوں اور ٹیکس کےخلاف سراپا احتجاج ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں ہے، تاثر یہ ہے کہ دودھ کی نہریں بہادی گئی ہیں، حکومت 2800 ارب روپے آئی پی پیز کے نام پر دے رہی ہے، جس شعبہ کو دیکھیں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں۔
امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے شہر قائد میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی بندش پر26جون کو شارع فیصل پردھرنا دے گی۔
انھوں نے کہا کہ مہنگی بجلی ، بدترین لوڈ شیڈنگ اور قلت آب پر عوامی احتجاجی تحریک شروع کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق اور میئرکراچی محض زبانی جمع خرچ کر رہے ہیں، پچھلے16برسوں میں پیپلزپارٹی نے ترقیاتی پروجیکٹ کےنام پرصرف کرپشن کی ہے۔