سوات کے علاقے مدین میں ایک شخص کو مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں قتل کرنے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جبکہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف بڑے آپریشن شروع کردیا گیا۔
سانحہ مدین میں ملوث افراد کے خلاف بڑا آپریشن رات سے شروع کردیا گیا، پولیس نے باقاعدہ گرفتاروں کا آغاز کردیا۔
ذرائع کے مطابق رات سے اب تک 40 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، جس میں 2 بھائی بھی شامل ہیں، رات بھر مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے، مبینہ ملزمان کی شناخت ویڈیوز کی مدد سے کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ 20 جون کو مشتعل ہجوم نے مبینہ قران مجید کی بے حرمتی کرنے والے ملزم کو ماردیا تھا، ہجوم نے تھانے کو آگ لگائی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کی خلاف دہشت گردی قتل اقدام قتل اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
دوسری جانب سوات کے علاقے مدین میں ایک شخص کو مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں قتل کرنے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق جے آئی ٹی 9 ارکان پر مشتمل ہے، ایس پی انویسٹی گیشن کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جے آئی ٹی میں ڈی ایس پی انویسٹی گیشن اپر سوات، ڈی ایس پی مدین، سی ٹی ڈی اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
جلائے گئے گستاختی کے مبینہ ملزم کی والدہ کا بیٹے سے اظہار لاتعلقی، معاملے کی ایف آئی آر درج
اعلامیہ کے مطابق کیس ہائی پروفائل ہے،اور مناسب توجہ چاہیئے، کمیٹی کے ارکان کیس کی ہر زاویہ سے تفتیش کریں گے۔