لاہورمیں امیر بالاج ٹیپو کے قتل کے حقیقی ملزم تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔ اس واردات کو چار ماہ سے زیادہ مدت گزر چکی ہے۔
پولیس نےایک شوٹراور دو سہولت کاروں کو گرفتار کیا جبکہ مرکزی ملزمان کےخلاف کارروائی انہیں اشتہاری قرار دلواکر وارنٹ حاصل کرنے تک محدود رہی ہے۔
امیر بالا ٹیپو کو لاہور کے علاقے چوہنگ میں 18 فروری 2024 کی رات شادی کی ایک تقریب کے دوران فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ فائرنگ کرنے والا اجرتی قاتل مظفر بھی موقع ہی پر مارا گیا تھا اور اس کے ساتھی فرار ہوگئے تھے۔
سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد کی روشنی میں پولیس اب تک تین ملزم گرفتار کرسکی ہے جن میں شوٹر ہارون، مقتول بالاج کا دوست احسن اورملک سہیل شامل ہیں.
ایس پی سی آئی اے آفتاب پھلروان نے یقین دلایا ہے کہ تمام ملزم جلد گرفتار کرلیے جائیں گے۔ اب تک کی تفتیش کے مطابق اس قتل میں 7 افراد ملوث ہیں.ان میں ایک موقع پرمارا گیا جبکہ تین گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ طیفی بٹ، گوگی بٹ اور بلال مفرور ہیں۔
مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ریڈ وارنٹ حاصل کرلیے گئے ہیں۔ دبئی پولیس سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔
امیر بالاج ٹیپو قتل کیس: فائرنگ کی ایک اور فوٹیج سامنے آگئی
بالاج قتل کیس: قاتل مالشیا تھا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن
امیر بالاج ٹیپو کا خاندانی کاروبار گڈز ٹرانسپورٹیشن ہے. اس کے دادا اور والد ٹیپو ٹرکاں والا کو بھی قتل کیا گیا تھا اور تب بھی گوگی بٹ اور طیفی بٹ کو نامزد کیا گیا تھا۔