لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج احتجاج کی کال پر صوبے کی پولیس متحرک ہوگئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھر پر چھاپے مارے جارہے ہیں، تاہم پی ٹی آئی نے دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی لاہور کے صدر چوہدری اصغر گجر کا کہنا ہے کہ لاہور کے تمام حلقوں میں احتجاج کیا جائے گا، پر امن احتجاج کی کال پر حکومت خوفزدہ ہوگئی ہے،پی ٹی آئی کو دبانے کی ہر کوشش ناکام رہے گی۔
خیال رہے کہ صوبائی حکومت نے ممکنہ طور پر پی ٹی آئی کے جلسے کو روکنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی ہے جس کے بعد پنجاب میں جلسے اور عوامی اجتماعات کے انعقاد پر پابندی عائد ہوگی ہے۔ اس معاملے پر ایک پیش رفت یہ سامنے آئی کہ لاہور کے ایک ایڈووکیٹ نے صوبائی محکمہ داخلہ کے نوٹی فکیشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا اور مؤقف اختیار کیا کہ دفعہ 144 کا نفاذ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کالعدم قرار دیا جائے۔
پی ٹی آئی کا 9 مئی کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب احتجاج کا اعلان ہوتے ہی لاہور پولیس کی جانب سے گھروں پر چھاپے مارے جار ہے ہیں۔ رات گئے پولیس کے پی ٹی آئی رہنماؤں اور ٹکٹ ہولڈرز کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے آج بعد نمازجمعہ احتجاج کی کال دی ہے جبکہ پولیس کا پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے گھراور دفاترپر کریک ڈاؤن کیا ہے۔ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماحافظ ذیشان رشید کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے جبکہ ایم پی اے میاں ہارون اور شیخ امتیاز کے گھرپربھی چھاپہ مارا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما عثمان حمزہ،حماد اعوان،اسلم اقبال کے بھائی کے گھر پر چھاپے مارے گئے ہیں، دوسری جانب گرفتاری کا خوف، اپوزیشن اراکین اسمبلی بھی نہ پہنچ سکے۔
تحریک انصاف کاچھاپوں کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، وہیں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی لاہور حافظ ذیشان رشید کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کا اعلان ہونے پر پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے گھر اور دفاتر پر کریک ڈاون شروع کر دی۔
حافظ ذیشان رشید کے مطابق پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا، ایم پی اے میاں ہارون، شیخ امتیاز، ٹکٹ ہولڈرز عثمان حمزہ، حماد اعوان، اسلم اقبال کے بھائی افضل اقبال کے گھر بھی چھاپے مارے۔
پی ٹی آئی لاہور کا عمران خان کی رہائی کیلئے پرامن تحریک کا اعلان
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی لاہور کے کہا کہ کارکنوں کے گھروں پر پولیس چھاپوں کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے، پُرامن احتجاج کی کال پر حکومت خوفزدہ ہو گئی ہے۔
انتخابی دھاندلی اور بانی چیئرمین کی رہائی کے حق میں آج ہونے والے احتجاج کال واپس نہیں لی ہے۔۔ پولیس کی جانب سے گرفتاری کے ڈر سے اپوزیشن ارکان کی بڑی تعداد آج پنجاب اسمبلی بھی نہیں پہنچ سکی۔
آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے دفعہ 144 کے نفاذ کی مذمت کی اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر غلام مصطفیٰ شاہ سے کہا کہ پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے پابندی کو ”پورے فارم 47 مجرمانہ حکومت کی طرف سے ایک شرمناک عمل“ قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔